• KHI: Partly Cloudy 22.8°C
  • LHR: Fog 13.4°C
  • ISB: Cloudy 14.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.8°C
  • LHR: Fog 13.4°C
  • ISB: Cloudy 14.7°C

کالاش قبیلے، اسماعیلی برادری کو دھمکیوں پر سپریم کورٹ کا سو موٹو

شائع February 20, 2014

اسلام آباد: پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ نے طالبان کی جانب سے کیلاش اور اسماعیلی قبیلے کو دھمکیوں پر از خود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری کردیا۔

خیال رہے کہ رواں مہینے دو فروری کو طالبان کے میڈیا ونگ کی ویب سائٹ پر پچاس منٹ طویل ایک ویڈیو ریلیز کی گئی تھی، جس کے ابتدائی فوٹیج میں کیلاش وادی کے خوبصورت پہاڑ دکھائے گئے تھے، یہ وادی مقامی سیاحوں میں مقبول سیاحتی مقام ہے جہاں سالانہ پولو فیسٹیول بھی منعقد کیا جاتا ہے۔

طالبان نے وادی چترال میں اسماعیلی برادری اور کالاش قبیلے کے خلاف 'مسلح جدوجہد' کا اعلان کرتے ہوئے سنی مسلمانوں سے ان کی حمایت کی درخواست کی تھی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ از خود نوٹس اور پشاور میں چرچ پر ہوئے حملہ کی سماعت ایک ساتھ ہوگی۔

عدالت نے یہ از خود نوٹس ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کی بنیاد پر لیا اور کہا کہ خبر کے مطابق چترال میں اسماعیلیوں کو طالبان کی طرف سے دھمکیاں ملی ہیں۔

چیف جسٹس تصدیق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ دھمکی میں اسماعیلیوں کو مذہب تبدیل کرنے یا مرنے کے لیے تیار رہنے کی دھمکی دی گئی جو آئین کے آرٹیکل 9،20 اور 36 کے خلاف ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بتایا جائے حکومت ان کمیونیٹیز کے تحفظ کے لیے کیا کر رہی ہے۔

مذہب تبدیل کرنے کی دھمکی آئین کی رو کے خلاف ہے، انتہا پسند کہتے ہیں لوگ ان کی مرضی کا اسلام قبول کرلیں، لیکن اسلام امن اور برداشت کا دین ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل بتائیں حکومت اور سیکورٹی اداروں نے دھمکیوں کے بعد اب تک کیا اقدامات کیے، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے پیر تک ڈی پی او اور کمشنر چترال سے رپورٹ لے کر جمع کرائیں۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ زمینی راستہ بند ہے اس لیے وہاں جانا ناممکن ہے تاہم جلد از جلد معلومات لے کر عدالت کو فراہم کردوں گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025