'سپریم کورٹ کی بجلی پندرہ منٹ میں کیوں بحال ہوئی'
کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے گزشتہ روز ایوان صدر سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کی بجلی منقطع کرنے کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ آخر کیوں پندرہ منٹ میں سپریم کورٹ کی بجلی کو دوبارہ بحال کردیا گیا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت خود اپنے خلاف سازش کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عابد شیر علی کے چھپن ارب روپے کے بیانات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ سندھ کے دیہات میں بیس، بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ اربوں روپے کے پچھلے واجب الادا بقایاجات کی وصولی کی کوشش میں دارالحکومت کی الیکٹریسٹی کمپنی نے منگل کے روز بہت سے اہم سرکاری محکموں کو بجلی کی فراہمی منقطع کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کو فوری طور پر 18 سرکاری اداروں کی بجلی منقطع کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
اسلام آباد میں منگل کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سیکریٹریٹ 62 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے جبکہ سی ڈی اے پر 36 کروڑ اور پارلیمنٹ لاجز پر دو کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں