مذہبی آزادی کیلئے بدترین ممالک
سوڈان میں ایک خاتون کو مذہب تبدیل کرنے پر سزائے موت اور "زنا" کے جرم میں 100 کوڑوں کی سزا کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔
سوڈانی خاتون کا کیس دنیا بھر میں مذہب کے نام پر لوگوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے نشاندہی کرتا ہے۔
اس حوالے امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ 1998 کے مذہبی آزادی کے بین الاقوامی قانون کے تحت دنیا بھر میں لوگوں کی 'مذہبی آزادی' مسلسل دیکھ کر رہا ہے۔
امریکی کانگریس کی سالانہ رپورٹ میں ان آٹھ ممالک کی فہرست مرتب کی گئی ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہاں مذہبی آزادی سنگین خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں اس حوالے سے شامل کیے گئے ناموں میں تین اسلامی ملکوں سعودی عرب، ایران اور سوڈان بھی شامل ہیں جب کہ دیگر ممالک میں برما، چین، اریتیریا، شمالی کوریا اور ازبکستان شامل ہیں۔
ایران کے حوالے سے کانگریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران کا آئین، دیگر قوانین اور پالیسیاں مذہبی آزادی کو تحفظ فراہم نہیں کرتیں اور حقیقت میں حکومت نے اس حق پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
سعودی عرب میں مذہبی آزادی پر کہا گیا ہے کہ مذہبی آزادی کو کوئی قانونی تحفظ فراہم نہیں ہے اور اس حوالے سے حکومت کی جانب سے سخت پابندیاں عائد ہیں اور ملک میں کا سرکاری مذہب "سنی اسلام" ہے۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (2) بند ہیں