خیبر ایجنسی: چیک پوسٹ پر حملہ، تین سیکورٹی اہلکار ہلاک

شائع June 26, 2014

پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پاک افغان مرکزی شاہراہ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں خاصہ دار فورس کے تین اہلکار ہلاک، جبکہ فرنٹیئر کور کے دو سپاہیوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔

اسی دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں چار مشتبہ شدت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

پاکستانی فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے اس واقعہ میں خاصہ دار فورس کے تین اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی میں چار شدت پسند بھی مارے گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شدت پسندوں نے بدھ کی رات تحصیل جمرود میں سور قمر کے قریب حوالداری چوکی پر حملہ کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جنگجوؤں نے چوکی میں موجود سیکورٹی اہلکاروں کی مدد کے لیے آنے والے ایف سی کے دستے کو بھی نشانہ بنایا۔

خیبر ایجنسی میں اس سے قبل بھی کئی بار اس قسم کے حملے ہوچکے ہیں اور یہ علاقہ افغان سرحد سے متصل ہے جہاں پر القاعدہ سے تعلق رہنے والے شدت پسندوں کی پناہ گاہیں بھی موجود ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

aamer zaib Jun 26, 2014 06:24am
salam. i have noticed a point you always write the word "halaak" for security or army men who are killed by terrorist. this leads us to some hidden ideas relating to dawn news. i think you people are either not sure about their shahadat or you are afraiding of terrorist.
Iqbal Jehangir Jun 26, 2014 12:54pm
دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشتگرد ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں. ان دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔ خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.دہشت گرد ان دہماکوں سے پاکستان کو تباہ اور پاکستانی شہریوں کو بلا دریغ ہلاک کر رہے ہیں. دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں حکومت سے تعاون ہرشہری کا فرض ہے. مسجدوں،امام بارگاہوں، مزاروں، اسپتالوں، جنازوں، تعلیمی اداروں، مارکیٹوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے جہاد نہیں فساد ہیں، دہشت گرد اسلام کے سپاہی نہیں اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں۔ دہشت گرد فساد فی الارض کے مجرم اور جہنمی ہیں۔ خودساختہ تاویلات کی بنیاد پر مسلم ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا اسلامی شریعہ کے مطابق درست نہ ہے ۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025