لندن : اسرپن نامی گولی کا روزانہ کم مقدار میں استعمال کینسر سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسپرین کی کم مقدار کے طویل عرصے تک استعمال سے کینسر کی مختلف اقسام کے پھیلاﺅ اور اس سے موت کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ اسپرین کی 75 ملی گرام مقدار کا استعمال کینسروں کی مختلف اقسام میں مبتلا ہونے سے بچانے کے لیے کافی ہے۔

تحقیقی ٹیم کے قائد پروفیسر جیک کیوزک کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم ان کا ماننا ہے کہ یہ لوگوں کو اس جان لیوا مرض سے بچانے کا کافی آسان نسخہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ طبی حکام کو اس کی سفارش کرنی چاہئے کیونکہ دس برس تک اس گولی کے استعمال سے پیٹ سے متعلق کینسر کی اقسام اور موت کا خطرہ 35 سے 40 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسپرین کے استعمال سے پھیپھڑے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ 5 سے 10 فیصد اور ان دونوں اقسام کے سرطان سے موت کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

اسی طرح یہ جادوئی گولی بریسٹ کینسر سے دس فیصد تک بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، جبکہ یہ دل کے دورے کا خطرہ بھی اٹھارہ فیصد تک کم کردیتی ہے۔

بشکریہ: ڈیلی میل

تبصرے (1) بند ہیں

Rana Jabbar Aug 06, 2014 08:49pm
it is good & better than other news pages because it gives more clear ,prominent pages but news word on page thanks to its team