دوسری شادی کی مخالفت کیوں؟

اپ ڈیٹ 27 فروری 2015
وقت پر شادی نہ ہونا خواتین میں احساسِ کمتری جیسے کئی مسائل کو جنم دیتا ہے — رائٹرز
وقت پر شادی نہ ہونا خواتین میں احساسِ کمتری جیسے کئی مسائل کو جنم دیتا ہے — رائٹرز

ہمارے خاندان میں دو شادیوں کا رواج بہت عام ہے۔ ہمارے دادا، تایا، چچا اور والد محترم نے بھی 2، 2 شادیاں کیں۔ اس کے بعد ہمارے بڑے بھائی نے تو تین شادیاں کر کے حد ہی کردی۔ ہم اپنی شادی سے پہلے ہی یہ گردانتے تھے کہ ایک شادی امی کی مرضی سے اور دوسری شادی اپنی مرضی سے کریں گے مگر شادی کی عمر قید (یعنی 14 سال) مکمل کرنے کے بعد بھی ہم ابھی تک یہ مشن مکمل نہیں کر سکے ہیں۔ وجہ وہی پرانی ہے کہ کسی کو ہم پسند نہ آئے اور شاید جس نے ہمیں پسند کیا وہ کہہ نہ سکا۔

اس موضوع پر لکھنے کا خیال اس لیے آیا کہ ابھی حال ہی میں ہم ایک شادی میں گئے تو دولہا صاحب ہماری عمر کے تھے اور لڑکی کافی کم عمر تھی۔ معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ دولہا صاحب ایک اچھے بزنس مین ہیں اور لڑکی ان کے پاس جاب کرتی تھی۔ ہمیں اس شادی پر کوئی اعتراض نہیں۔ ہم تو دو شادیوں کے سب سے بڑے حامی ہیں اور دوسرے مردوں کو بھی زور و شور سے تلقین کرتے ہیں کہ اگر آپ دوسری زوجہ افورڈ کرسکتے ہیں اور کسی کو پسند بھی کرتے ہیں تو پہلی فرصت میں یہ نیک کام کرڈالیں۔

ایک دفعہ زبردست بحث و مباحثے کے دوران ایک صاحبہ نے ہم سے پوچھا کہ اگر آپ کی ہمشیرہ کے شوہر دوسری شادی کریں تو؟ میں نے کہا خوشی سے کریں۔ کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ معاشرے میں بڑھتی بے راہ روی کا سبب لڑکیوں کی وقت پر شادیاں نہ ہونا اور عمر تجاوز کر جانا ہے۔ تب ہی تو پنجاب اسمبلی میں ایک خاتون ایم پی اے کی طرف سے دوسری شادی کا بل پیش کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا بھی یہی تھا کہ خواتین کی تعداد معاشرے میں تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کا حل صرف مردوں کو دوسری شادی کی قانونی و معاشرتی اجازت دینا ہے۔

پڑھیے: ایک سے زائد شادیوں کے مسائل

اس کا اندازہ ہمیں ابھی حال ہی میں ایک سروے کے دوران ہوا جس میں ہم ان لوگوں سے معلومات اکھٹی کر رہے تھے جو جسم فروشی کے کاروبار میں ملوث ہیں۔ ہماری ملاقات گلستان جوہر میں واقع ایک فلیٹ میں چند لڑکیوں سے ہوئی جن کی عمریں لگ بھگ 30 یا اس سے زائد ہوں گی۔ وہ قطعاً یہ کام خوشی سے نہیں کر رہی تھیں بلکہ غربت اور افلاس نے ان کو گھر سے باہر نکلنے پر مجبورکیا۔

ان سے شادی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اب ہماری عمریں گزر چکی ہیں، ہم سے کون شادی کرے گا؟ شادی کرنے والے لڑکے خود تو نارمل صورت اور کم تعلیم یافتہ ہوتے ہیں، مگر شادیاں کم عمر اور خوبصورت لڑکیوں سے کرنا چاہتے ہیں۔ لڑکیوں کی شادی نہ ہونے کا سب سے بڑا سبب نارمل صورت لڑکیوں کو نظر انداز کرنا ہے۔ یہ لڑکیاں عمر ڈھلنے کے ساتھ ساتھ ذہنی دباؤ کا شکار ہونے لگتی ہیں، احساس کمتری کی جڑیں مضبوط ہونے لگتی ہیں اور اکیلا پن ان کو دیمک کی طرح کھانا شروع کر دیتا ہے۔ یہ تمام عوامل غربت و افلاس اور گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ مل کر کسی عورت کو وہ قدم اٹھانے پر مجبور کر دیتے ہیں جو وہ خیالوں میں بھی نہیں سوچ سکتی۔

ہمارے معاشرے میں بہت سی ایسی لڑکیاں ہیں جو اپنی زندگی کی 30 سے زائد بہاریں دیکھ چکی ہیں مگر ابھی تک وہ اپنے والدین کے گھر میں ہی ہیں۔ میرا یہ ماننا ہے کہ جن لڑکیوں کی عمر زیادہ ہو چکی ہے وہ دوسری شادی والے مرد سے شادی کرتے ہوئے نہ کترائیں۔ کسی شادی شدہ مرد سے شادی کرنا کوئی جرم نہیں بشرطیکہ وہ آپ سے محبت کرتا ہو اور آپ اس سے محبت کرتے ہوں۔

مزید پڑھیے: نصف سے زائد جنوبی ایشائی لڑکیوں کی شادی کم عمری میں

قرآن پاک کی سورہ النساء میں یہ اجازت دی گئی ہے کہ ایک آدمی چار خواتین سے نکاح کر سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ چار نکاح کرنے کی کھُلی اجازت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک استشنائی حکم ہے، نہ کہ عمومی حکم۔ عام حکم تو یہی ہے کہ ایک آدمی صرف ایک نکاح کرے لیکن جب کوئی حقیقی ضرورت پیش آجائے تو اس وقت ایک آدمی ایک سے زیادہ نکاح کر سکتا ہے، یا پھر جب معاشرے میں عورتوں کی تعداد زیادہ ہو جائے اور مردوں کی تعداد عورتوں کے مقابلے میں کم ہو جائے، جیسا کہ اس وقت ہے۔

ایک اندازے کے مطابق عورتوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسی حالت میں ایک نکاح کے اصول پر قائم رہنے کا مطلب یہ ہوگا کہ سماج میں بہت سی عورتیں شوہر کے بغیر رہ جائیں۔ کسی سماج میں عورتیں جب مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہو جائیں تو یہ ایک نازک موقع ہوتا ہے جس سے معاشرے میں بے راہ روی پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں معاشرے کو انارکی سے بچانے کے لیے اس کے سوا کوئی اور صورت نہیں ہوتی کہ ایک مرد کو کئی نکاح کی اجازت دے دی جائے۔

میں اپنی تحقیق اور مشاہدے کے بعد اس پر اصرار کررہا ہوں کہ معاشرے میں بدلاؤ اور سدھار کی یہی صورت ہے، ورنہ ہم بھی یورپ کی طرح نہ ہوجائیں جہاں زندگی سے سب کچھ حاصل کرنے کے بعد جب کچھ (سب نہیں) عورتوں کو احساس ہوتا ہے کہ وہ بہت اکیلی ہیں اور جانوروں کو پالنے سے وہ سکون نہیں ملا، جو ایک اولاد اور ساتھی کے ساتھ سے ملتا ہے۔

جانیے: 'مسلم عورت اپنے شوہر کی دوسری شادی پر اعتراض نہیں کرسکتی'

جب میرے وطن عزیز میں بسنے والے جب دوسری شادی کرنے یا اس پر بات کرنے والے کو غلط ثابت کرنے پر تلے ہوتے ہیں اور ان کو عورتوں کی عزت و احترام کرنے کا درس دے رہے ہوتے ہیں، تو میں سوچتا ہوں اس سے زیادہ عزت اور کیا ہو گی کہ ایک مرد عورت کو اپنے نکاح میں لانا چاہتا ہے.

یورپ میں کئی خواتین صرف اس لیے شادی سے انکار کیے رکھتی ہیں، کیونکہ وہ بقول ان کے، مردوں کی غلامی میں نہیں رہنا چاہتیں۔ میں جب یورپ کے اس اخلاقی زوال کی کہانیاں انٹرنیٹ پر پڑھتا ہوں یا ان سے سنتا ہوں جو یورپ گھوم کر آچکے ہیں تو خیال آتا ہے کہ انسان کتنا آزاد خیال کیوں نہ ہوجائے، اپنے اصل کی طرف ضرور لوٹتا ہے۔ جب وہ ان تمام خرافات سے اکتا جاتا ہے تو پھر دوبارہ فطرت کے نظام کی طرف آنا چاہتا ہے اور اپنے اصل کی طرف لوٹنے کی کوشش تیز کر دیتا ہے۔

دنیا کی ہر عورت میں یہ خواہش کبھی نا کبھی ضرور اٹھتی ہے کہ وہ ماں بنیں اور ہمارا مذہب اور معاشرہ شادی کی صورت میں اس کا حل پیش کرتا ہے۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ جب اسلام نے اس مسئلے کا حل ایک سے زائد شادیوں کی صورت میں پیش کیا ہے، تو کیوں نہ اس حل کو اپنایا جائے، بجائے مغرب کی دیکھا دیکھی غیر فطری راستہ اختیار کرنے اور بعد میں پچھتانے کے۔

تبصرے (47) بند ہیں

محمد ارشد قریشی Feb 27, 2015 02:53pm
بہت اچھا بلاگ جس میں ایک اہم مسعئلے پر لکھا گیا
samrah Feb 27, 2015 03:23pm
it has been near to reality
pirabdurrehman Feb 27, 2015 03:26pm
yh bilkul sahi ha me itfaq krta hun
shakeela Feb 27, 2015 04:08pm
don't agree it doesn't happen it is only for the sake of saying
shakeela Feb 27, 2015 04:10pm
@محمد ارشد قریشی itsnot likethis at all
muhammad amjad Feb 27, 2015 05:03pm
Allah ki de hui nasihatoon ko bhool chukay hain hum do shadiyon se insan k andar insaf kitna hai ya wo be insaf hai assess karnay ka mauqa milta hai insaaf to hum ab bhi kar rahay hain jab biwi or maan baap behen bhaiyoon ka khayal rakhnay me isnasaf zaroori hai sab k sath un ki izat or adab k saath isaf se kharch karna hota hai or har mamlay me reshton ko mukuadam rakhna hota hai to aik or fard k izafa se ye qanoon nai badalnay chahiye sirf nai dulhan ko hi to muqadam nai samajhna chahye na or yahi hamaray muashray me aksar hota hai jis se buri perseption peda hui hai
Nosheen Subhan Feb 27, 2015 06:10pm
aisa he hy bilkul magar larki k ley asan ni hy apny husband ko ijazat daina
Rida Feb 27, 2015 06:15pm
na jany aisa kaisy llog sich laity hy har cheez ki ek limit hy or log har jaga apni limit cross krty hy...w hy itsonly in PK???
Noor Muhammad Khan Feb 27, 2015 06:19pm
Kum sy kum aisa hi hy magar dusri shadi es ka hal nahi hy humy or bi iqdamat karny ki zarorat hy hakomati satha par
Mugeez Moeen Feb 27, 2015 06:26pm
buhat achi kawish hy maashry mae badla o lany ki
Mehnaz Subhan Feb 27, 2015 06:36pm
anyways its true but why we remeber islam only for 2nd marraige
Mehnaz Subhan Feb 27, 2015 06:37pm
@shakeela Miss asia hi hy
فرح سید Feb 27, 2015 06:38pm
ان موصوف کا خود بہت دل ہے دوسری شادی کرنے کا،،، دوسروں کو اکسانے کی کوشش کررہے ہیں،، معاشرے کا صرف ایک یہ ہی مسئلہ نظر آتا ہے،، معاشرے کا ایک مسئلہ بے روزگاری بھی ہے شاید آپ بھول گئے،، اور جب بے روزگاری سے لوگ ایک گھرانے کو نہیں چلا پارہے وہاں دوسری بیوی کا خرچہ کون اٹھائے گا؟؟ اپنے اگلے بلاگ میں لکھیے گا ضرور
Kamran Ahmed Feb 27, 2015 06:42pm
Bahi ye islam logo ko Shadi pr hi q yad aata hy
Anusha Rehman Feb 27, 2015 06:45pm
samjh nahi aaata mard itna ghatya q sochty hy kia tamam masail ka hal sirf shadi mae hi hy
sakina Feb 27, 2015 07:00pm
dosri q teen char jitni bhi karni h kary khwaten is mamly kia karskti h
Umar Feb 27, 2015 07:03pm
acha ha
Om Perkash Feb 27, 2015 07:06pm
humary muzahab mae dusri shadi ki ijazt nahi hy but as per muslim law they are allowed so they can do if they want its good for t he society
Baseer Ahmed Feb 27, 2015 07:10pm
I completely agree with you. Actually, when the bill against under-age marriage was passed, I was just thinking that it is all right if under-age marriage has some medical issues. However, why our politicians did not heed towards the issue of prevailing obscenity as a consequence of non-marriage, due to any reason (dowry could be one of them and not limiting lavish expenditures on the occasion of marriage could be another which should be addressed), is incomprehensible.
Rizwan Ali Feb 27, 2015 07:11pm
life itni aasan nahi hy but es ko parh kr tu aisa lga k yaha life easy hu jay gi dusri sahdi k bad
محمد ارشد قریشی Feb 27, 2015 07:37pm
@shakeela میں نے یہی کہا کہ اہم مسعئلہ جس پر اچھا بلاگ لکھا گیا ہے اور اس کے کئی نقاط حقیقت پر مبنی ہیں۔
Khurram Feb 27, 2015 08:05pm
Lekin ye bat aurton ko kon smjhae bewain kehtin hain ke kun mard 2 shadian kre n all that
عابد میر Feb 27, 2015 08:11pm
اگر تو معاملہ مذہبی نہیں سماجی ہے، (جیسا کہ مصنف نے بیان کیا ہے) تو پھر اس کا تعلق اس بنیادی اخلاقی اصول سے ہے کہ بالفرض کسی معاشرے میں مردوں کی تعداد خواتین سے تجاوز ہو جائے تو کیا عورتوں کو بھی (قطع نظر مذہبی حوالوں کے) اسی نسبت سے دو شادیوں کی اجازت دی جا سکتی ہے؟
مصطفیٰ مہاروی Feb 27, 2015 09:30pm
دوسری شادی کی حمایت کیوں؟ ؟؟ یہ وقت پر شادی نہ ھونا۔۔۔۔ عمر گرزا چُکنا۔۔۔ عمر کی 30 بہاریں۔۔۔ اگر آپ دوسری زوجہ افورڈ کرسکتے ہیں اور کسی کو پسند بھی کرتے ہیں تو پہلی فرصت میں یہ نیک کام کرڈالیں۔۔۔ خاندان میں دو شادیوں کا رواج۔۔۔ شادی کی عمر قید (یعنی 14 سال) مکمل کرنے کے بعد بھی ہم ابھی تک یہ مشن مکمل نہیں کر سکے۔۔۔ یہ سب کیا ھے؟ موصوف صحافی کے اندازے دیکھیں کہ "عورتوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے" ۔۔ تحریر کے دوران جناب نے سروے بھی کر مارا، قرآن کا حوالہ اپنی تشریح سے بھی دے ڈالا اور سماج کے ڈاکٹر بھی بن بیٹھے۔۔۔یورپ کو بھی گھسا دیا۔ حد ھی کر دی لکھاری نے کہ " اخلاقی زوال کی کہانیاں انٹرنیٹ پر پڑھتا ہوں" او بھائی مزمل احمد فیروزی۔۔۔ وہ کہانیاں نہیں تھیں اور وہ دیکھ کے لکھ مارا کہ "پڑھتا ھوں"۔۔۔ او یار کچھ تو خدا کا خوف کرو، عورت پہلے انسان ھے پھر کچھ اور۔ اور تمام انسان برابر ھیں۔ انتہائی متعصب تحریر اور انداز فکر ھے جناب کا۔ صنفی مساوات اور انسانی حقوق پر ھی نظر ڈال لیتے ۔۔۔۔ ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری تو نہیں۔ مگر تحریر کے معیار اور انتخاب پر بھی کچھ احتیاط ھونی چاھیئے۔ ۔۔۔
Ainee niazi Feb 27, 2015 10:55pm
ہمارے ملک میں ہر گز ایسا نہیں ہے کیو نکہ ہمارے ہاں مردوں کا تنا سب عورتوں سے تھوڑا زیادہ ہی ہے پھر میرے خیال مین بات تناسب کی بھی نہیں ساری بات لو گوں کے اپنے رو ئے اور معیا رکی ہے لڑکے والے خؤب سے خؤب تر کی تاش میں رہتے ہیں اگر اپنے لرکے کے حساب سے ہم عمر لڑکی سے شادی پر راضی ہو جا ئیں تو مسئلہ ہی نہ ہو مگر یہان تو جس لڑکے نے تھوڑی بہت کا میابی حاصل کی اس کی اور گھر والوں کی کو شش ہو تی ہے اب تو لڑکی کم عمر امیر خوبصورت ہی لا نی ہے اور انھیں مل بھی جا تی ہے لیکن لڑکیوں کے معا ملے میں ایسا نہیں ہو تا وہ کا میاب بھی ہو جا ئے تو اس کے پا س ایسا کو ئی چا نس نہیں ہو تا عمر گزر رہی ہو تی ہے اور اس کے پاس آپشن کم ہو تے ہیں
umair Feb 28, 2015 12:41am
i guess it is much better to have more than a wife rather than having non matrimonial affairs.and the kids get a name and know about the family.
Nazish Afsar Feb 28, 2015 01:13am
@فرح سید ek dafa ek aurat apny baity ko ek buzrug k pas kay kar gai or kaha k hazrat ye meetha buht kahata hy ap es ko mana kary... hazrat nay k ap es ko kallay kar anna . jub wo aurat dusry din apny baity ko hazrat k pas lae kar gai tu hazrat ny kaha baita ab metha kum khana os aurat ny kaha k agar itna hi kahna tha tu kal hi kah daity ap jis pr hazrat ny farmay akal tk mae kkhud meetha buhat khata tha tu es bachy ko kaisy mana karta... bilkul aisa he Ferozi sab ne bayan karny ki koshish ki hy jo k bilkil bja hy... ek aurat hi aurat ki dushman hy Maashra ka bigar esi waja sy hy k aurat he ak aurat ko nahi samjhti hy
Rida Feb 28, 2015 01:18am
@فرح سید na jany ap logo ny ye q assume kar lia hy k Insan dusro ko khilata hy ..ye abt achi tarha samjh ly koi kisi ko nahi khilata hy ..hum mae ksisi mae itni himmat or saqat nahi k hum kisi ko khila saky ye daqyanosi soch chorrry .. har banda apna rizq sath lay kar aata hy waisy bi humra ye manna he k Oulad Murd k naseeb ki or paisa aurat k nasebb sy atta hy
Moeen Feb 28, 2015 01:35am
Quran me Allah he women ko jo muqam dia he machrib ki tahzeeb ne us ki dhajya ura di he aur Muslim society bhi Ab usi dagar par jati jazar aate he.
محمد ارشد قریشی Feb 28, 2015 08:56am
دوسری شادی کرنا محض اس لیئے کہ خاندان میں یہ رواج ہے کہ دو شادی کی جائیں نا قابل فہم ہے میں نے اس بلاگ پر اپنی رائے میں لکھا تھاکہ بلاگ اچھا ہے لیکن یہ نہیں کہا کہ میں بلاگ کی ہر پیراگراف سے متفق ہوں دوسری شادی کرنا کوئی جرم نہیں لیکن بغیر کسی وجہ کہ عقل مندی بھی نہیں ہے بیشک سورۃ النساء کی آیت نمبر 3 میں اللہ نے چار نکاح کی اجازت دی ہے لیکن اسی آیت میں یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ دو، تین یا چار نکاح اس صورت میں کرو جب تمھیں یقین ہو کہ تم سب سے یکساں سلوک کروگے اگر تمھیں اندیشہ ہو کہ کی یکساں سلوک نہ کرسکو گے تو ایک یہ نکاح ہی کافی ہے ۔ لوگ بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ دوسری شادی سنت رسول بھی ہے لیکن یہ نہیں جانتے کہ ہر بیوی سے یکساں سلوک کا حکم بھی ہے جو نبی کریم ﷺ نے اپنی ہر بیوی سے کیا۔ اب دوسری شادی کے خواہش مند یا حامی سوچیں کہ کیا وہ اس حوالے سے سنت رسول کے دوسرے پہلو کو پورا کرسکیں گے ۔
Hasrat Tanoli Feb 28, 2015 10:47am
I am agree with you sir but parents should motivate there their children for second marriage i will do tow marriages and will arrange two marriages for my children
Moazzam Salim Feb 28, 2015 11:55am
So if the number of men in a society becomes lesser than the women, then as per the writer's logic each woman should marry two or more men...hats off
محمد یوسف Feb 28, 2015 12:40pm
میں تو دوسری شادی کرنے کے لیے بہت تیار ہوں مگر مشکل یہ ہے کہ میری پہلی بیوی مجھے مار مار کے ادھموا کر دے گی، اور تو اور ساس نے میرا جینا حرام کر دینا ہے۔ انتہا تو یہ ہے کہ بیوی میں اگر کوئی بیماری نکل آئے تب بھی سسرالئے دوسری شادی نہیں کرنے دیں گے اور نا ہی بیوی اس بات کی اجازت دے گی۔ مذاق سے ہٹ کر اگر بات کی جائے تو یہ چیز اب بھی معاشرے میں قابل قبول نہیں ہے، اگر آپ دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ھٹ دھرمی ہونے کے ساتھ ساتھ دلیر بھی ہونا پڑے گا تاکہ آپ رشتہ داروں کا طنز برداشت کر سکیں۔
Shazia Feb 28, 2015 12:53pm
Aurat ko Bhi do shadi ki ijaat do isi waja say.
Rashid Nazir Ali Feb 28, 2015 02:55pm
bilkul ghalat likha gaya hai, hamari society mein doosri shaadi khandan ki tabahi ka baees banti hai. is ko discourage karnay aur ban karnay ki zaroorat hai jo mard doosri shaadi kartay hain, woh majority doosri bhi kissi jawan aur kam umar larki say kartay hain. kissi bewa,yaa majboor say nahin.
Baseer Ahmed Feb 28, 2015 03:56pm
You have raised a point least attended. .I completely agree with you
Baseer Ahmed Feb 28, 2015 04:04pm
@مصطفیٰ مہاروی تو صاحب آپ کی کیا رای ھے زنا کو روکنے کے لیے
farhan Feb 28, 2015 04:47pm
I think, its one of the basic issues in our social unrest. The point to be focused in my opionion is "Hamrea muashre main NIKKAH mushkil hay aur ZANNA assan hay. aggar NIKKAH(i mean first marriage) assan ho gaye to kaffi assanian peeda ho sakte hain"
syed faizi ali Feb 28, 2015 05:20pm
bilkul thek likha hy ap ny ye jahil lgo es bat ko nahi samjh sakty ap likhyt jae ek na ek din ye many ge zaroor amane gay
ودیا رانا Feb 28, 2015 07:05pm
بہت ہی عجیب دلیل ہے کہ 'اگر معاشرے میں عورتوں کی تعداد زیادہ ہو جائے تو مردوں کو زیادہ شادیاں کر لینی چاہیں'۔۔۔ کیا اسکا یہ مطلب ہے کہ اگر معاشرے میں مردوں کی تعداد زیادہ ہو جائے تو عورتوں کو بھی دو سے زیادہ شادیاں کر لینی چاہیں؟
syed faizi ali Mar 01, 2015 12:13am
is may mazab ko beach may na laya jay ...or agr bay rah ravi dykhni hay to ap arts council ka kr dykh skty hn ..... maloom ho jay ga k larkun k sath kia ho rha hay ... lehaza mera mana hay k jo afford kr sakty hain on ko cha he yae k wo zaroor 2 shadian krain other wise hamara mashra bht bigar jay ga..or jn logon nay Dawn pr taunting ki hay wo bhe bilkol ghalt ki hay ,, kuen kay iss tarhn k masail ko humain ujagar kr na hoga warna humary society ko sudhary ga kon ???
Sidra Faheem Mar 01, 2015 12:27am
i do not agree with you there are so many things by which this issue can be sorted out sorry it's not absolute solution
یمین الاسلام زبیری Mar 01, 2015 02:13am
دوسری شادی محض اس لیے کوئی کرے کے اسے لڑکیوں سے ہمدردی ہے کہ ان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، تو ایسے کا میں ساتھ نہیں دے سکتا۔ دو شادی کے لیے بہت ضروری ہے کہ وہ مرد اپنی بیویوں کے ساتھ انصاف کر سکتا ہو۔ رسول اللہ(ص) کی کئی بیویاں تھیں اور ہر بیوی کا الگ گھر تھا اور وہ سب بیوئوں کے ہاں ایک ایک روز گزارتے تھے۔ اگر انصاف ہوسکتا ہے تو تو ٹھیک ہے ورنہ ہر گلی محلے سے چیخم دھاڑ سنائی دے گی، اور چکلہ بیلن ہوا میں اڑتے ہوئے گلیوں میں گرنے لگیں گے۔ یعنی جو صرت حال آج ہے اس سے کہیں زیادہ مسلئہ خراب ہوچکا ہوگا۔
عثمان Mar 01, 2015 10:32am
پاکستان میں تو مردوں کو بہانہ چاہیے عورتوں کو دبانے کا۔ اسی فیصد ووٹ سوڈو دلائل کے ساتھ آپ کی جیب میں۔ مصنف نے محض مغرب کی ہی نہیں بلکہ مشرق کی بھی صرف کہانیاں ہی پڑھ رکھی ہیں۔
M. M. Ali Mar 01, 2015 03:36pm
Polygamy is a good thing. for women polyandry is not allowed due to the reason that the trace for the father is lost.
Muhammad Mar 02, 2015 01:30pm
I am agree with this guy. Man can marry second ,third and fourth time .there is no hathdis and quran I ayaat that show you have to take permission from your previous wife. If you want second marry you can marry with out any permission of previous wife in islam . I am not taking about human right . Human right is not islam . Thanks
Abdullah Mar 02, 2015 02:08pm
The issue highlighted in above is one sided and i totally agree on it, just see the other fact that almost 90% of men would like to have a second wife/women they have two choices either to marry another or to keep mistress, i know i am blunt but its a reality. now again men have to bear the stress, in the shape of second marriage he will be under social pressure and in case he keeps mistress Allah will catch him on judgment day.