• KHI: Sunny 17.2°C
  • LHR: Sunny 11.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.5°C
  • KHI: Sunny 17.2°C
  • LHR: Sunny 11.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.5°C

نائن زیرو سے گرفتار مزید 58 ملزمان کا ریمانڈ

شائع March 13, 2015

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار کیے گئے 32 ملزمان کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز جب کہ 26 ملزمان کو 14 اور 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

رینجرز نے انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات میں ایم کیوایم کے مزید 32 کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔

جب کہ پولیس کی جانب سے ایم کیوایم کے گرفتار کارکنان فیصل عرف موٹا اورعبید عرف کے ٹو سمیت 26 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے رینجرز کی درخواست پرتحفظ پاکستان آرڈیننس (پی پی او) کے تحت 32 ملزمان کو 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا جب کہ فیصل عرف موٹا سمیت 26 ملزمان (جن میں سے چار سزا یافتہ ہیں) کو غیر قانونی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کے جرم میں مزید تفتیش کے لیے 14 اور 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

تحفظِ پاکستان آرڈیننس کے تحت سیکیورٹی فورسز کے پاس یہ اختیارات ہیں کہ جن افراد پرسنگین جرائم میں ملوث ہونے کا شبہ ہو انہیں 90 روز تک بغیر کسی ایف آئی آراور ثبوت کے تحویل میں رکھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار

واضح رہے کہ پولیس نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ فیصل موٹا اور عبید کےٹو کا ریمانڈ دیا جائے تاکہ ان سے تفتیش کی جاسکے۔

فیصل موٹا نجی ٹی وی کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کیس کا مرکزی ملزم ہے۔

عبید عرف کے ٹو کی شکایت

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں گرفتار ملزم عبید عرف کے ٹو نے جج کو بتایا کہ ان پر شدید تشدد کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کے گردوں میں تکلیف ہوگئی ہے۔

ایم کیوایم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نائن زیرو سے برآمد ہونے والے ہتھیار لائسنس یافتہ تھے، جبکہ جو اسلحہ دکھایا گیا وہ حساس اداروں سے چوری ہونے والا اسلحہ تھا اور اس کا ایم کیوایم سے کوئی تعلق نہیں۔

ایم کیو ایم رہنما عامر خان سمیت گرفتار کیے گئے 28 ملزمان کو گزشتہ روز ہی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:عامر خان سمیت 28 متحدہ ملزمان کا 90 روزہ ریمانڈ

عدالت میں عامر خان نے موقف اختیار کیا کہ وہ ایک سیاسی رہنما ہیں لیکن انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پیش کیا گیا۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقاربھٹو کو بھی ہتھکڑیاں لگا کرعدالت لایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 11 مارچ بروز بدھ رینجرز کی بھاری نفری نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور اطراف کے مکانوں پر چھاپہ مارا تھا جس کے بعد متحدہ کے رہنماؤں عامر خان، عبدالحسیب ، ڈاکٹر سلیم دانش، ارشد حسین، ڈاکٹرایوب شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ریحان ظفر سمیت متعدد کارکنوں کوحراست میں لیا گیا تھا جن میں سے اکثر کو بعدازاں چھوڑ دیا گیا۔

نائن زیرو پر چھاپے کے بعد سندھ رینجرز کے ترجمان کرنل طاہر کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع پر چھاپے کے دوران جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لیا گیا، جبکہ ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو ساتھ رکھا گیا ہے، ان کو حراست میں نہیں لیا گیا، البتہ جرائم پیشہ افراد ان کے ہمراہ موجود تھے اس لیے ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

دوسری جانب رینجرز کے مطابق کسی بھی رکن اسمبلی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025