پاکستانی پرچم لہرانے پر آسیہ اندرابی پر مقدمہ درج

شائع March 25, 2015

نئی دہلی/ جموں: ہندوستانی حکام نے کشمیری حریت رہنما آسیہ اندرابی پر پاکستانی پرچم لہرانے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 23 مارچ کو آل پارٹیز حریت کانفرنس کے خواتین ونگ 'دختران ملت' کی جانب سے یوم پاکستان کی تقریب منعقد کرکے پاکستان کا پرچم کا لہرایا گیا، جبکہ پاکستان کا قومی ترانہ بھی پڑھا گیا۔

اس معاملے پر انڈین میڈیا نے شدید تنقید کی جس کے بعد حکام نے حریت رہنما آسیہ اندرابی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا۔

آسیہ اندرابی کل جماعتی حریت کانفرنس کے خواتین ونگ 'دختران ملت' کی سربراہ ہیں۔

انڈین میڈیا نے تقریب کو 'ہندوستان سے بغاوت' قرار دیتے ہوئے آسیہ اندرابی پر باغیانہ تقریر کرنے کا بھی الزام لگایا۔

جس کے بعد حریت رہنما آسیہ اندرابی کے خلاف نوہٹہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

دوسری جانب نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن میں یوم پاکستان کی تقریب میں ہندوستانی وزیرکی شرکت پر بھی شدید اعتراض کیا جا رہا ہے۔

جبکہ سابق آرمی چیف اور وزیر مملکت وی کے سنگھ سے اپوزیشن جماعت کانگریس نے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کر رکھا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Mar 25, 2015 01:51pm
کشمیری اور پاکستانی ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ضرور ہیں لیکن پاکستان کبھی نہیں چاہتا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت نہ دیا جائے اور ان کی مرضی کے خلاف انھیں پاکستان کا حصہ بنایا جائے ، آسیہ اندرابی ایک اہم حریت راہنما ہیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستان سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا ہے اور کشمیر پر بھی اپنا ایک واضح موقف رکھا ہے ، بھارت نے کم و بیش دس ہزار کشمیری خواتین سے اجتماعی زیادتی کی ہے ، جبکہ دس ہزار کے قریب کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے ، ہمارے ملک کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے بھی کل ہی کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مذاکرات میں کشمیر ایک اہم مسئلہ ہے اور اسکو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ، لہذا پاکستان بھارت سے جلد غیر مشروط مذاکرات چاہتا ہے ، اسی طرح کشمیری راہنما سید علی گیلانی نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط سے بھی نئی دہلی میں ملاقات کر کے ان پر واضح کیا ہے کہ کمشیر کا مسئلہ کوئی سرحدی معاملہ نہیں ہے لہذا پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے میں یہ سر فہرست ہونا چاہیے ، کشمیر کے بارے میں میری معلومات اس لئے بھی زیادہ ہیں کیونکہ میں نے بطور رپورٹر سب سے زیادہ کام پارلیمان اور کشمیر افئیرز پر کیا ہے ، لہذا ایک تجزیہ نگار کی حثیت سے میں یہ ضرور کہوں گی کہ کشمیر کے مسئلے کا فوری حل تلاش کیا جانا چاہیے اور اس میں سو فیصد کشمیریوں کی رائے اور مرضی شامل ہوں ، کشمیری ہمارے دل سے بہت قریب ہیں ، ان کی تکلیف یقینا ہمارے لئے بھی آزار کا باعث ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025