ہندوستان کی شرائط پر مذاکرات نہیں کریں گے، سرتاج عزیز

شائع June 15, 2015

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امورِ خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا ہے کہ پاکستان، ہندوستان کی شرائط پر اُس کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا۔

ان کاکہنا تھا کہ کشمیر اور آبی تنازعات شامل کیے بغیر پاک ۔ہندوستان مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

اسلام آباد میں سارک ممالک کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن / ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہوں کی دو روزہ کانفرنس کے افتتاح سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان سے دوستی ممکن نہیں تو ہم انڈیا کے ساتھ کشیدگی سے پاک تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان مخالف ہندوستانی سیاسی بیانات کا معاملہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نوٹس میں لا رہے ہیں۔

مشیر برائے قومی سلامتی و امورِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کے لیے کل بروز منگل جدہ روانہ ہورہے ہیں جہاں سعودی۔یمن تنازع کے ساتھ ساتھ ساتھ روہنگیا مسلمانوں کی حالتِ زار سے متعلق مسائل کو اجاگر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہندوستان کے وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات کرنل (ر) راجيہ وردھن سنگھ راٹھور نے میانمار میں فضائی اور زمینی کارروائی کرکے متعدد افراد کی ہلاکت کے دعوے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی کارروائی کرنے کی دھمکی دی تھی۔

مزید پڑھیں:ہندوستان کی پاکستان میں کارروائی کی دھمکی

کرنل راجیہ راٹھور نے میانمار میں ہندوستانی فوج کے آپریشن کو حکومت کا ایک "بے مثال" اور "انتہائی جرات مندانہ" قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ آپریشن ان تمام پڑوسیوں کے لیے ایک پیغام ہے جو دہشت گرد گروپوں کو پناہ دے کر انھیں ہندوستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں"۔

اس سے قبل ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے دورہ بنگلہ دیش کے دوران ڈھاکا یونورسٹی سے خطاب کے دوران کہا کہ ’پاکستان آئے دن ہندوستان کے لیے پریشانی پیدا کرتا ہے اور دہشت گردی کو بڑھاوا دیتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:مودی کا پاکستان پر دہشت گردی پھیلانے کا الزام

دوران خطاب انھوں نے بنگلہ دیش کی 1971 کی جنگ آزادی میں ہندوستانی مداخلت کا اعتراف بھی کیا تھا۔

جبکہ ہندوستانی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بھی اپنے ایک بیان میں عندیہ دیاتھا کہ انڈیا 26/11 جیسے واقعے سے بچنے کے لیے انتہائی اقدامات اٹھائے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کانٹے سے کانٹا‘ نکالنا چاہیئے۔

ہندوستانی رہنماؤں کے ان پاکستان مخالف بیانات پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مذمتی قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی جاچکی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025