کراچی: فائرنگ سے سماجی رہنما خرم ذکی ہلاک

اپ ڈیٹ 08 مئ 2016
اس تصویر میں خرم ذکی کو درمیان میں دیکھا جاسکتا ہے — فوٹو: خرم ذکی فیس بک پیج
اس تصویر میں خرم ذکی کو درمیان میں دیکھا جاسکتا ہے — فوٹو: خرم ذکی فیس بک پیج

کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے سول سوسائٹی کے رہنما خرم ذکی ہلاک ہوگئے۔

ڈان ڈاٹ کام کو ضلع وسطی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مقدس حیدرنے بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 نامعلوم مسلح افراد نے نارتھ کراچی سیکٹر 11B میں ایک ہوٹل کے باہر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 افراد شدید زخمی ہوئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی کارکنوں نے موقع پر پہنچ کر لاش اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کی شناخت سول سوسائٹی کے رہنما خرم ذکی، صحافی راؤ خالد اور ایک راہ گیر اسلم کے نام سے ہوئی۔

خرم ذکی کو شدید زخمی حالت میں آغا خان ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا، جبکہ دیگر زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسلم کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ خرم ذکی کا شمار سول سوسائٹی کے سرگرم رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ ماضی میں صحافت کے پیشے سے بھی منسلک رہ چکے ہیں اس کے علاوہ وہ لیٹ اَس بلڈ پاکستان (Let US Build Pakistan) کے سوشل میڈیا پیج کو چلا رہے تھے۔

خرم ذکی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق وہ نیوز ون ٹی وی چینل میں انفوٹینمنٹ اور مذہبی پروگرامات سے منسلک تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ خرم ذکی کی ویب سائیٹ لوب پاک ڈاٹ کام پاکستان میں بلاک ہے۔

خیال رہے کہ خرم ذکی سول سوسائٹی کے رہنما جبران ناصر کے ساتھ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مظاہروں میں بھی شریک رہے تھے۔

خرم ذکی کے قتل کی مذمت


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

حسن امتیاز May 08, 2016 11:43am
کراچی اور ملک بھر میں دہشت گردی کا علاج صرف اور صرف مضبوط اور موثر عدالتی نظام کے ذریعہ ہوسکتا ہے ۔ غیر موثر عدالتی نظام کے بغیر نہ تو پاکستان میں امن قائم ہوسکتا اور نہ ہی معاشی ترقی مکمن ہے ۔ صرف پولیس اور آرمی کے ذریعے کبھی بھی امن ممکن نہیں۔
شریف ولی کھرمنگی۔ May 08, 2016 10:25pm
نیشنل فکشن پلان کب تک تماشا دیکھتے رہے گی اور غیر مسلح عوام مرتے رہیں گے؟ کی صرف چند پارٹیوں کے خلاف ہے یہ ؟ کیونکر ٹارگٹ کلنگ پر آرمی اور رینجر تماشائی ہیں؟ کیوں سوموٹو والی عدالتیں تماشائی ہیں؟ کب تک عوام اور ملک کیلئے مخلص کام کرنے اور سچ بولنے والوں کو قتل کرواتے رہیں گے ؟ کیا پاکستان میں سچ بولنا جرم ہے؟ کوئی حد ہوتی ہے آخر۔