این ایس جی رکنیت:’پاکستان کی کوششوں سے ہندوستان ناکام‘

شائع June 27, 2016

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی بھرپور سفارتی لابنگ کا نتیجہ ہے جس کے باعث ہندوستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں شمولیت حاصل نہ کرسکا۔

دفتر خارجہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اس معاملے پر 17 ممالک کے وزرائے اعظم کو ذاتی طور پر خطوط لکھے، جو ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: این ایس جی ممالک غیر جانب داری کا مظاہرہ کریں،پاکستان

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیاں ہندوستانی خفیہ ایجنٹ کلبھوشن یادیو کے خلاف مزید شواہد اکٹھے کر رہی ہیں اور اس کے خلاف جلد قانونی کارروائی کا آغاز ہوگا۔

این ایس جی اجلاس میں رکن ممالک، ہندوستان کی رکنیت حاصل کرنے کے حوالے سے درخواست پر، کسی متفقہ فیصلے پر پہنچنے میں اس وقت ناکام ہوگئے تھے، جب کئی رکن ممالک نے ہندوستان کی شمولیت کے لیے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط کی شرط رکھی تھی۔

این ایس جی کے اجلاس میں رکن ممالک کا ہندوستان کی رکنیت کے حوالے سے کسی متفقہ فیصلے پر نہ پہنچنا، ہندوستان اور اس کے حامی ممالک کی بڑی سفارتی ناکامی مانا گیا، جو بظاہر ہندوستان کو گروپ میں شامل کرنے کے لیے جلد بازی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: 'این ایس جی رکنیت صرف ہندوستان کو نہیں مل سکتی'

ہندوستان اور پاکستان دونوں این پی ٹی کا حصہ نہ ہونے کے باوجود 48 رکنی این ایس جی گروپ میں شامل ہونے کے خواہشمند ہیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا تھا کہ ہندوستان، میرٹ پر پاکستان سمیت کسی ملک کے این ایس جی میں شامل ہونے کا مخالف نہیں ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی تھی ہندوستان رواں سال کے آخر تک این ایس جی کی رکنیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

افغان طالبان کے حوالے بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے تسلیم کیا کہ حکومت پاکستان نے طالبان کی ’اچھے اور بُرے‘ طالبان کے طور پر تمیز کی، اور حکومت ’اچھے طالبان‘ گروپس کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: این ایس جی: چین نے ہندوستان کے خلاف اصولی موقف اپنایا،اعزاز

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں افغان طالبان مذاکرات کی دوبارہ بحالی میں آمادہ نظر نہیں آتے، جبکہ حکومت قبائلی علاقوں میں تمام طالبان گروپس کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کر رہی ہے۔

خارجہ پالیسی پر سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ سے مشاورت کے حوالے سے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ معمول کی بات ہے اور امریکا جیسے ملک میں بھی خارجہ پالیسیوں کے معاملوں پر سیکیورٹی اسٹیبلسمنٹ سے مشاورت کی جاتی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

screenplayer Jun 28, 2016 09:56am
این ایس جی رکنیت:’پاکستان کی کوششوں سے ہندوستان ناکام‘this has never been a problem. Did Pakistan suced to join the group?

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025