پاکستان کیلئے آئی ایم ایف قرض کی آخری قسط منظور

شائع August 4, 2016

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے 6.4 ارب ڈالر کے تین سالہ پروگرام کی 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی آخری قسط کی کلیئرنس دے دی۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا 12 واں اور آخری جائزہ بھی مکمل کرلیا گیا اور آئی ایم ایف کے مشن چیف ہرالڈ فنگر نے پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:'اب ہمیں آئی ایم ایف کی امداد کی ضرورت نہیں'

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو قرض کی آخری قسط جاری کردی جائے گی تاہم یہ منظوری محض رسمی کارروائی ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں فنگر نے کہا کہ پاکستان میں تعمیراتی سرگرمیوں، نجی شعبے میں استحکام، پاک چین اقتصادی رہداری سے متعلق سرمایہ کاری میں اضافے کی وجہ سے مالی سال 17-2016 میں شرح نمو 5 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے سپورٹ پروگرام کی بدولت پاکستان میں کلاں اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی اور مالیاتی استحکام آیا جبکہ مستحکم اور اجتماعی نمو کی بنیاد ڈالنے میں مدد ملی۔

فنگر نے پاکستان کی برآمدات میں کمی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات میں تاخیر کی بھی نشاندہی کی اور کہا کہ سرکاری اداروں کی نجکاری آئی ایم ایف کے پروگرام کا اہم حصہ ہے تاہم اس حوالے سے خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کی آخری قسط 2 نئی شرائط سے مشروط

دبئی میں پاکستانی وفد کی سربراہی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کی اور انہوں نے آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہونے کو خوش آئند قرار دیا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معاشی کارکردگی کے آخری جائزے کی بھی کامیابی کے ساتھ تکمیل اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت ٹیکس، توانائی، مالیاتی اور سرکاری اداروں میں مشکل ساختیاتی اصلاحات کے نفاذ کیلئے کس قدر پر عزم ہے۔

اپریل 2016 میں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا مسعود احمد نے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت اس قابل ہوچکی ہے کہ اب پاکستان پاکستان آئی ایم ایف کے بغیر چل سکتا ہے۔


کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025