تمباکو نوشی برین ہیمرج کا خطرہ بڑھائے

14 اگست 2016
یہ انتباہ فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

تمباکو نوشی کی عادت فالج کے جان لیوا حملے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتی ہے۔

یہ انتباہ فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ہیلنسکی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کی عادت فالج کی جان لیوا قسم برین ہیمرج (دماغ میں خون کی شریان پھٹنا) کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

تحقیق کے مطابق اس عادت کے نتیجے میں برین پیمرج کا خطرہ اس سے عادت سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی میں کمی یا اس کو ترک کرنے سے یہ خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ فن لینڈ میں تمباکو نوشی کے استعمال کے حوالے سے پابندیوں کے نتیجے میں جان لیوا برین ہیمرج کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تمباکو نوشی کو ترک کرنا آسان نہیں ہوتا تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ایسے افراد کو ہر ممکن معاونت اور حوصلہ افزائی فراہم کی جائے۔

عام طور پر برین ہیمرج کی علامات سامنے نہیں آتیں تاہم اچانک شدید سر درد کو خطرے کی گھنٹی سمجھا جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔

اس سے پہلے گزشتہ دنوں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ بہت کم یا زیادہ نیند دماغ تک جانے والے خون کی فراہمی میں رکاوٹ بن کر فالج کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

جرمنی میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ بے خوابی اور حد سے زیادہ سونا دماغ تک جانے والی خون کی فراہمی کو روکنے کا باعث بن سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بہت کم یا زیادہ نیند کی صورت میں فالج کا دورہ پڑنے سے صحت یابی کا امکان بہت کم ہوجاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں