'جنوبی افریقہ سیریز میں بھی مشکل ہوگی'
کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور ٹیم کو سابق کھلاڑیوں کی جانب سے زمبابوے کے خلاف چونکا دینے والی شکست اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں چوتھی سے چھٹی پوزیشن پر آجانے کے بعد کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
غیر متوقع طور پر زمبابوے سے 24 رنز سے شکست کے بعد سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا تھا 'مصباح بحیثیت کپتان پاکستان کے لیے جو کچھ کرسکتے تھے کرچکے۔ انکے انداز کپتانی اور ہمارا کرکٹ کھیلنے کا انداز اب پرانا اور پریڈکایبل ہوچکا ہے'۔
رمیز کا کہنا تھا کہ یہ نئے کپتان اور نئے کھلاڑیوں کو متعارف کروانے کا درست موقع ہے جبکہ یہ شکست شرمناک اور مایوس کن ہے۔
رمیز نے مزید کہا 'ہمیں اپنی ترجیحات کے بارے میں دوبارہ سوچنا ہوگا اور ایک نئی سمت کا تعین کرنا ہوگا ورنہ لوگ کرکٹ کو دیکھنا چھوڑ دیں گے'۔
سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ہم کرکٹ کے نچلے تین مقام پر پہنچ چکے ہیں جبکہ سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'جب ہم زمبابوے کو نہیں ہراسکتے تو جنوبی افریقہ کے خلاف ہمیں شدید مشکلات لاحق ہوں گی'۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگی۔
شکست کی وجہ سے زمبابوے، جو کسی بھی بڑی ٹیسٹ کھیلنے والے ملک گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہرانے میں ناکام رہی تھی، سیریز ایک ایک سے برابر کرنے میں کامیاب رہی۔
سابق وکٹ کیپر بیٹمین راشد لطیف کا کہنا تھا 'ہم نے ایک ایسے ملک جو کہ اندرونی مسائل کا شکار ہے اور جو اپنے بورڈ کے ساتھ پیسوں کے معاملات پر درست مائند فریم میں بھی نہیں تھا انتہائی ناقص کرکٹ کھیلی'۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں