• KHI: Partly Cloudy 21.6°C
  • LHR: Clear 15.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.6°C
  • LHR: Clear 15.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.9°C

بنگلہ دیش: بونس دینے پر یرغمال فیکٹری مالک رہا

شائع October 14, 2013

۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

ڈھاکا: بنگلہ دیش کی ایک گارمنٹ فیکٹری کے ملازمین نے بونس ادا کرنے کے بعد اٹھارہ گھنٹے تک یرغمال بننے والے مالک کو رہا کر دیا۔

بنگلہ دیش میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا ایسا واقعہ ہے جب انتظامیہ اور ملازمین کے درمیان مہینوں سے جاری تنازعہ فیکٹری مالک کے یرغمال بننے کا سبب بنا۔

ملازمین کی جانب سے 'پرامن' انداز میں اپنے مطالبات پورے ہونے کو ایک ٹریڈ یونین کے رہنما امیر الحق امین نے 'مثبت پیش رفت' قرار دیا۔

پولیس کے مطابق یہ ملازمین ہفتہ کو عید الاضحٰی سے پہلے بونس کا مطالبہ کرنے توبا (طوبیٰ) گارمنٹ فیکٹری گئے تھے۔

لیکن فیکٹری مالک دلاور حسین کی جانب سے بونس دینے سے معذرت پر ملازمین زبردستی ان کے دفتر میں گھس گئے اور انہیں بند کر دیا۔

بعد میں پولیس، حسین کے اہل خانہ اور فیکڑی مالکان کے گروپ (بی جی ایم ای اے) نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور ہفتہ کو رات گئے نو سو ملازمین کو بونس ادا ملنے پر حسین کو رہا کر دیا گیا۔

امین نے واقعہ کو مثبت قرار دینے کی وجہ ملازمین کے مطالبات کا پرامن حل اور ان کا اشتعال میں نہ آنا قرار دیا۔

بی جی ایم ای اے کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ ملازمین کو بونس میں پچاس لاکھ ٹکا ادا کیے گئے۔

گروپ کے نائب صدر ایس ایم منن نے بتایا کہ ان کے گروپ نے بونس ادا کرنے کی ہدایات جاری کر رکھی تھیں۔

'اگر کوئی مالک غلطی کرے تو ہم اس کی ذمہ داری نہیں لے سکتے'۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی بنگلہ دیشی ملازمین اپنی کم تنخواہوں میں اضافے کے لیے پرتشدد احتجاج کا راستہ اپنا چکے ہیں۔

گزشتہ مہینے ایسے ہی مظاہروں کی وجہ سے چھ سو فیکٹریاں بند ہو گئی تھیں۔

پچھلے سال اپریل میں ایک فیکٹری کی عمارت گرنے سے گیارہ سو ہلاکتوں جیسے کئی جان لیوا واقعات نے دنیا بھر میں بائیس بلین ڈالرز کی گارمنٹ انڈسٹری کے حفاظتی معیارات سے متعلق تشویش پیدا کر دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025