• KHI: Partly Cloudy 27.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.8°C
  • ISB: Rain 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 27.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.8°C
  • ISB: Rain 13.2°C

شیعہ ہزارہ ہلاکتیں: مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ

شائع February 23, 2013

ہزارہ ڈیمکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے ممبران احتجاج کرتے ہوئے۔ – فائل فوٹو

کوئٹہ: نسلی بنیادوں پر کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ کے قتل عام کے معاملے پر بات چیت کیلئے ہزارہ ڈیمکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) نے وفاقی حکومت سے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

ہفتہ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایچ ڈی پی کے مرکزی چیئرمین عبدالخالق ہزارہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کوئٹہ میں جاری "ہزارہ برادری کی نسل کشی" پر سیاسی قوتوں کو بریف کرنے کیلئے انٹیلی جنس اداروں کو طلب کریں۔

انہوں نے کہا کہ، "ہم پچھلے چند سالوں میں بارہ سو سے زائد افراد کو دفنا چکے ہیں۔" انکا دعوی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ اور خدکش حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔

ایچ ڈی پی کے چیئرمین نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انکی جماعت نے کبھی بھی کوئٹہ کو فوج کے سپرد کرنے کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ شہر سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ٹارگٹڈ آپریشن پر زور دیا ہے۔ "کوئٹہ میں اچانک اور تیزی سے کئے جانے والے ایک ٹارگٹڈ آپریشن کی ضرورت ہے۔"

انکا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیادوں پر میتیں اٹھانے کے باوجود ایچ ڈی پی کبھی جمہوری راستہ سے نہیں ہٹی۔

اس موقع پر ہزارہ قوم پرست رہنماء نے مذہبی شدت پسندوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انکی جماعت ہزارہ ہلاکتوں پر انہیں سیاست نہیں چمکانے دیگی۔ انکا کہنا تھا کہ چند مذہبی جنونیوں نے ہزارہ برادری کے معصوم افراد کی تدفین کو سیاسی بنادیا تھا۔

یہاں انہوں نے ملک کی سیاسی و جمہوری قوتوں اور سول سوسائٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور معصوم ہزارہ افراد کا قتل عام رکوائیں۔

دریں اثناء ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے سے علیحدہ بات کرتے ہوئے عبدالخالق ہزارہ نے لشکر جھنگوی کے کرتا دھرتا ملک اسحق پر، جو اسوقت  امن عامہ برقرار رکھنے کے قانوں کے تحت زیر حراست ہیں، مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔

انکا کہنا تھا کہ، "ہم نے ہمیشہ جماعتی وابستگیوں سے قطع نظر فرقہ وارانہ تشدد میں ملوث تمام افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ، "ملک اسحق کو پرتشدد کاروائیوں میں ملوث ہونے پر قانون کیمطابق سزا ملنی چاہیئے۔"

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025