تقریباً 3،75،000 آئی ڈی پی بچوں کی پولیو ویکسینیشن

شائع July 11, 2014

اسلام آباد: شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے تین لاکھ پچھتر ہزار بچوں کومختلف ٹرانسٹ پوائنٹس پر پولیو قطرے پلا دیے گئے۔

اب تک تقریباً آٹھ لاکھ لوگ (آئی ڈی پیز) شمالی وزیرستان سے نکل کر بنوں کے کیمپوں میں پناہ گزیں ہیں۔

اسی طرح آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس رہ رہی ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس میں پولیوکی نگرانی اور رابطہ کار سیل کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ کُل نو مختلف مستقل ٹرانسٹ پوائنٹس ہیں اور آئی ڈی پیز کو بندوبستی علاقوں میں جانے کے لیے ان سے گزرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان تمام پوائنٹس پر تعینات ویکسی نیشن ٹیمیں ہر بچے کو پولیو قطرے پلا رہی ہیں۔

'پندرہ سال تک کے لڑکے اور لڑکیوں کو بھی پولیو قطرے پلائے جا رہے ہیں'۔

چھ جولائی تک پانچ سال سے کم عمر بچوں کو دو لاکھ پولیو ، پانچ سے دس سال تک عمر کے بچوں کو 95000 ، دس سال سے زائد بچوں کو 81000 خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتائیں کہ ایف آر بنوں ٹرانسٹ پوائنٹ پر 1،65،000 بچوں، ہنگو میں 62،000، ڈ ی آئی خان 34،000 ،ٹانک 27000، لکی مروت 13000، بنوں 32،000، کوہاٹ 31،000،کرک 12،000 اور کرم کے ٹرانسٹ پوائنٹ پر 5،000 بچوں کو پولیو کی خوراک دی گئی۔

پولیو سیل کے تکنیکی سربراہ ڈاکٹر الطاف بوسان نے ڈان کو بتایا کہ تمام ٹرانسٹ پوائنٹس پر ہر بچے کو پولیو قطرے پلانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

'ویکسینز دستیاب ہیں اور ہم اس فوجی آپریشن کو ایک نعمت سمجھ رہے ہیں کیونکہ اگر وزیرستان کے تمام بچوں کو پولیو قطرے پلا دئے گئے تو ملک سے اس وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا'۔

یاد رہے کہ پچھلے دو سالوں سے اس پرتشدد قبائلی ایجنسی میں انسداد پولیو کی مہم شروع نہیں کی جا سکی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025