ہم ہیں اسمارٹ فون جنریشن

ہم ہیں اسمارٹ فون جنریشن

رباب پراچہ

لوگ ہمیں انسٹاگرام اور اسمارٹ فون جنریشن کہتے ہیں۔

لوگ کہتے ہیں کہ ہم اپنے فونز میں میسجز، فیس بک، اور واٹس ایپ میں اتنا کھوئے ہوئے ہوتے ہیں کہ اپنے آس پاس موجود خوبصورتی پر توجہ نہیں دے سکتے۔ ہم سیلفی لینے میں اتنے مصروف ہوتے ہیں کہ ہم ان جگہوں پر بھی غور نہیں کرسکتے، جن کی ہم تصاویر لے رہے ہوتے ہیں۔

میں بھی اسی نسل کا حصہ ہوں، اور ہر وقت اپنے آئی فون سے جڑی رہتی ہوں۔ میں ہر اس چیز کی تصویر لیتی ہوں، جو مجھے دلچسپ لگتی ہے۔

یہ سب 10 سال پہلے شروع ہوا، جب مجھے اپنا پہلا ڈیجیٹل کیمرا ملا۔ تب سے لے کر اب تک میرا فوٹوگرافی کا سفر جاری ہے۔

ایک سال پہلے میں جرمنی کے شہر ویمر کی باہاس یونیورسٹی میں پڑھنے کے لیے یہاں آگئی۔ نئی جگہ، نئے لوگ، اور نئی زبان کے درمیان۔ کراچی کے برعکس میں یہاں پر بہت چلتی ہوں، ایک جگہ سے دوسری جگہ اور ایک شہر سے دوسرے شہر تک بہت سفر کرتی ہوں۔ اور جب بھی باہر نکلوں تو میرا ڈیجیٹل کیمرا اور آئی فون میرے ساتھ اٹھانا کبھی نہیں بھولتی۔

وقت کے ساتھ میں اس بات کو سمجھ چکی ہوں کہ اصل مزہ مشہور شہروں کی مشہور تعمیرات کی پرفیکٹ تصاویر لینا نہیں، بلکہ ان چیزوں میں ہے جو زیادہ تر لوگ نہیں دیکھتے۔

سردیوں میں ایک دن جب میں اپنے آئی فون میں آنکھیں لگائے یونیورسٹی جارہی تھی، تو میں نے اب تک کا سب سے دلچسپ مین ہول کا ڈھکن دیکھا۔ یہ ایک چوکور دھاتی ڈھکن تھا، جس پر شہر کی تصویر اور اس کا نام کندہ تھا۔

ظاہر ہے میں نے وہی کیا جو انسٹاگرام کا کوئی بھی شوقین کرتا: میں نے اپنے پیروں کے ساتھ اس کی تصویر لے لی۔

اور یہ میری فوٹوگرافی سیریز 'Looking Down' کا آغاز تھا۔

تب سے لے کر اب تک میں جب بھی سفر کرتی ہوں، تو مین ہولز کے دلچسپ ڈیزائنز والے ڈھکنوں کی تصویر ضرور لیتی ہوں، جو یورپ کے ہر شہر میں مختلف ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ آرکیٹیکٹس کی طرح میں جب بھی کسی جگہ بیٹھ کر خاکہ بناتی، تو میں اس کی تصویر لے لیتی، جس میں وہ جگہ/عمارت اور میرے پیر نظر آتے ہیں۔ ان تمام جگہوں کی یاد قائم کرنے کا یہ میرا طریقہ ہے۔

ایک آرکیٹیکٹ کی حیثیت سے میں ہمیشہ ان جگہوں پر بھی رک جاتی ہوں، جو ویسے تو سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز نہیں ہوتیں، لیکن ان میں کسی بھی شہر کی اصل خوبصورتی موجود ہوتی ہے۔

میری یہ سیریز میری طویل واکس اور دریافتوں کی باریکیاں محفوظ کرنے کے لیے ہے۔ میرے جوتے میرے سفر کی تصویری کہانی بیان کرتے ہیں۔

'Looking Down' شہروں کی پہچان کا میرا طریقہ ہے، جو آرکیٹیکچر سے زیادہ ان نظرانداز کردیے گئے ڈھکنوں کے ڈیزائنز سے تعلق رکھتا ہے۔ میں ایک آرکیٹیکٹ ہوں، اور اس لیے میں ان شہروں کو ایک منفرد انداز میں یاد رکھنا چاہتی ہوں۔

کبھی کبھی نیچے دیکھنا بھی اہمیت رکھتا ہے۔

 اورانیئرن برگ کا حراستی کیمپ، برلن
اورانیئرن برگ کا حراستی کیمپ، برلن
 ٹوپوگرافی آف ٹیرر، برلن
ٹوپوگرافی آف ٹیرر، برلن
 ویانا، آسٹریا
ویانا، آسٹریا
 پیازا سان مارکو، وینس
پیازا سان مارکو، وینس
 لوہمین، جرمنی
لوہمین، جرمنی
 پلازا اسپینیا، اسپین
پلازا اسپینیا، اسپین
 ویمر، جرمنی
ویمر، جرمنی
 سیوِل، اسپین
سیوِل، اسپین
 جیوئش میموریل، برلن
جیوئش میموریل، برلن
 جیوئش میوزیم، برلن
جیوئش میوزیم، برلن
 ویٹیکن، روم، اٹلی
ویٹیکن، روم، اٹلی
 ویمر، جرمنی
ویمر، جرمنی
 کورڈوبہ، اسپین
کورڈوبہ، اسپین
 سیوِل، اسپین
سیوِل، اسپین
 ویمر، جرمنی
ویمر، جرمنی
 سیوِل، اسپین
سیوِل، اسپین
 گوئٹے ہاؤس، ویمر
گوئٹے ہاؤس، ویمر
 گریناڈا، اسپین
گریناڈا، اسپین
 روم، اٹلی
روم، اٹلی
 پراگ، چیک ریپبلک
پراگ، چیک ریپبلک
 پراگ، چیک ریپبلک
پراگ، چیک ریپبلک
 ویمر، جرمنی
ویمر، جرمنی
 برلن، جرمنی
برلن، جرمنی

رباب پراچہ انڈس ویلی اسکول آف آرٹس اینڈ آرکیٹیکچر سے تعلیم یافتہ ہیں، پیشے کے اعتبار سے آرکیٹیکٹ ہیں، اور جرمنی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ وہ چائے کی شوقین ہیں، اور سفر اور داستان گوئی سے دلچسپی رکھتی ہیں۔ ان کو انسٹاگرام پر فالو کریں rubabpz@