داعش نے اتحادی فوج کا طیارہ مارگرایا، پائلٹ قبضے میں
بیروت: شام اور عراق کے شدت پسند گروپ داعش نے شام میں اتحادی فوج کا طیارہ مبینہ طور پر مار گرانے کے بعد اردن کے پائلٹ کو اغوا کر لیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اردن کی فوج کے سینئر آفیشل نے پائلٹ کو قبضے میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پائلٹ کا طیارہ شدت پسندوں کے گڑھ میں بدھ کو مار گرایا گیا تھا۔
آفیشل نیوز ایجنسی پیٹرا نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پائلٹ کو دہشت گرد تنظیم داعش نے یرغمال بنا لیا ہے۔
اردن نے طیارہ گرنے کی وجوہات نہیں بتائیں لیکن مانیٹرنگ گروپ کے مطابق اسے طیارہ شکن میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ شام میں ستمبر میں داعش کے خلاف اتحادی افواج کی کاروائی شروع ہونے کے بعد گرائے جانے والا پہلا طیارہ ہے۔
شام کے لیے انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا کہ ان کے ذرائع نے رقا کے علاقے میں طیارہ شکن میزائل کی مدد سے طیارہ گرائے جانے اور پائلٹ کو یرغمال بنانے کی تصدیق کی ہے۔
اتحادی افواج کے طیارے رقا کے علاقے میں روزانہ کی بنیادوں پر پرواز کرتے ہیں، اس علاقے میں شدت پسند تنظیم نے خلافت نافذ کرتے ہوئے یہاں اپنا ہیڈ کوارٹر بھی بنایا ہوا ہے۔
داعش کی رقا ی شاخ نے شدت پسندوں کی ویب سائٹ پر ایک تصویر جاری کی ہے جس میں شدت پسندوں کو پائلت کو پکڑے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
شدت پسندوں کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں اس کا فوجی شناختی کارڈ بھی دکھایا گیا جس میں کا نام معاذ الکساسبے، تاریخ پیدائش 29 مئی 1988 اور عہدہ فرسٹ لیفٹننٹ درج ہے۔
اس کے ساتھ تباہ شدہ طیارے کے ملبے کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔
پائلٹ کے والد یوسف کے مطابق ایئر فورس نے ان کے بیٹے کے یرغمال بنائے جانے کے حوالے سے اطلاع دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے ان کے بیٹے کو محفوظ طریقے سے بازیاب کرانے کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے۔
اردن ان امریکا کی زیر قیادت اتحادی ممالک کے اس گروپ میں شامل ہے جو داعش کے خلاف فضائی کارروائی کر رہا ہے۔
اس گروپ میں سعودی، متحدہ عرب امارات، اردن، بحرین بھی شامل ہیں۔














لائیو ٹی وی