• KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

'سانحہ پشاور کی آڑ میں دینی مدارس کو نشانہ بنایاجا رہا ہے'

شائع December 27, 2014

پشاور: جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور کی آڑ میں دینی مدارس کو نشانہ بنایاجا رہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ملک کے پچانوے فیصد مدارس رجسٹرڈ ہیں، حکومت مدارس کی رجسٹریشن کی راہ میں مسائل نہ پید اکرے۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک سکول کا واقعہ نائن الیون سے بڑا واقعہ ہے اور سانحہ پشاور کی درپردہ قوتوں کو ثبوت اور شواہد کی روشنی میں بے نقاب کرتے ہوئے سامنے لایا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ خود دہشت گرد ہے وہ دہشت گردی کوکیا ختم کرے گا۔

طالبان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ طالبان کے وجود کا پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں لیکن حکومت مذاکرات کا موقع گنوا چکی ہے ، 'اگر مذاکرات کو سنجیدہ لیا جا تا تو آج ملک میں امن و امان ہوتا'۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مولانا سمیع الحق نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے اپنے تعلقات کے الزامات کو اپنے خلاف پروپیگنڈا قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔


یہ بھی پڑھیں: طالبان کا دوست نہیں ہوں، مولانا سمیع الحق


دہشت گردوں کے مقدمات کے فوری ٹرائل کے لیے ملٹری کورٹس کے قیام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فوجداری عدالتوں کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ موجودہ عدالتی نظام کمزور ہے۔

لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف سول سوسائٹی کے مظاہروں اور ان کی گرفتاری کے احکامات کے حوالے سے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ 'حکومت سے کہا ہے مولانا عبدالعزیز کا مسئلہ ہمارے حوالے کریں،ورنہ دوبارہ لال مسجد کا واقعہ رونما ہوگا'۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں طالبان کی دہشت گردی اور معصوم جانوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے مولانا عبدالعزیز نے اپنے ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ وہ نہ تو اس واقعے کی مذمت کریں گے اور نہ انھیں 'شہید' کہیں گے۔

مولانا کے اس بیان کے بعد سول سوسائٹی کے اراکین نے ان کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا جس کے بعد ان کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کیا گیا، لیکن سول سوسائٹی کی جانب سے ایف آئی آر میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دھمکی آمیز بیانات دینے پرلال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔


مزید پڑھیں: خطیب لال مسجد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


تبصرے (1) بند ہیں

Nadeem Dec 27, 2014 09:10pm
یہی سب انکی پشت پناہی کرتے ہیں. ملائت کا خاتمہ ہونا چاہیے.

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025