دوبارہ دھرنے خارج ازامکان، عمران

شائع January 18, 2015

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دوبارہ دھرنوں کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان اتوار کو کریں گے۔

ہفتہ کو بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو میں عمران نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے مجوزہ عدالتی کمیشن کی حتمی رپورٹ آنےتک قومی اسمبلی واپس جانے کا امکان بھی رد کر دیا۔

دوسری جانب، حکومت نے ایک مرتبہ پھر پی ٹی آئی سے رابطہ کرتے ہوئے مذاکرات شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے ڈان کو بتایا کہ انہیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ایک پیغام موصول ہوا ہے جس میں حکومت نے مذاکرات بحال کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

خط میں اسحاق ڈار نے اتوار کو پی ٹی آئی رہنماؤں سے بھی ملنے کی خواہش ظاہر کی۔

جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ 'وہ ان سے ملنے کو تیار ہیں'۔

عمران خان نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا دھرنوں کا مرحلہ گزر گیا۔

'ہم اگلے لائحہ عمل کا اعلان کل کریں گے۔ملک کی موجودہ صورتحال قومی اتحاد کا تقاضا کرتی ہے اور ہم کسی کو یہ کہنے کا موقع نہیں دینا چاہتے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رکاوٹ ہیں'۔

پریس کانفرنس میں پنجاب سے پاکستان مسلم لیگ-ق کے دو ارکان ریاض فتیانہ اور سعید ورک کے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا گیا۔

پی ٹی آئی سربراہ نے دوبارہ حکومت پر زور دیا کہ وہ آزاد عدالتی کمیشن قائم کرے، جسے ریٹرننگ افسروں کو طلب کرنے کا اختیار ہو۔

عمران کے مطابق، انہیں معلوم ہوا ہے کہ این اے-122 کے لاپتہ فارم چودہ اور پندرہ مل گئے۔

'یہ فارم پولنگ بیگ میں ہونا چاہیئے تھے۔یہ فارم کہاں سے ملے۔ کیا یہ الیکشن قوانین کی خلاف ورزی نہیں؟'

انہوں نے پنجاب میں پیٹرول کی کمی پر حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے 'کمیشن کھانے پر آپسی لڑائی' کا نتیجہ قرار دیا۔

انہوں نے دعوی کیا کہ دھرنوں کی وجہ سے دباؤ ختم ہونے کے بعد حکومت نے بجلی اور پیٹرول پر سرچارج لگانا شروع کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025