پاکستانی پرچم لہرانے پر حریت رہنما گرفتار

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2015
مسرت عالم اُس ریلی کی سربراہی کررہے تھے جس کے دوران متعدد افراد پاکستانی پرچم لہرا رہے تھے —۔فوٹو/ بشکریہ ہندوستان ٹائمز
مسرت عالم اُس ریلی کی سربراہی کررہے تھے جس کے دوران متعدد افراد پاکستانی پرچم لہرا رہے تھے —۔فوٹو/ بشکریہ ہندوستان ٹائمز

سری نگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیری علاقے ترال میں ہونے والی ریلی سے قبل حریت رہنما مسرت عالم کو گرفتار کرلیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق حریت رہنما مسرت عالم اورسید علی گیلانی کو جمعرات کو اُس وقت ان کے گھروں میں نظر بند کردیا گیا تھا جب دو روز قبل سری نگر میں ایک ریلی کے دوران انھوں نے مبینہ طور پر پاکستانی پرچم لہرا دیا تھا۔

مزید پڑھیں:ہندوستان: کشمیر میں پاکستانی پرچم

یاد رہے کہ مسرت اُس ریلی کی سربراہی کررہے تھے جس کے دوران متعدد افراد پاکستانی پرچم لہرا رہے تھے جبکہ انہیں پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

دونوں رہنماؤں کے خلاف ریلی کے دوران ملک مخلاف نعرے لگانے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی انسداد سے متعلق ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ہندوستان بھر میں اس پیشرفت پر شدید تنقید کی گئی جبکہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے ریاستی حکومت پر مسرت عالم کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں دباؤ ڈالا گیا۔

جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے مسرت عالم کی گرفتاری پر حکومت سے سوال بھی کیا۔

47 سالہ مسرت عالم عالم ممکنہ طور پر سید علی گیلانی کے جانشین ہیں، جنھیں چار سال کے بعد رواں ماہ 7 مارچ کو رہا کیا گیا تھا۔

اپنی نظر بندی کے وقت حریت رہنما مسرت عالم کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے میں کوئی حرج نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی پرچم لہرانے میں کوئی حرج نہیں، مسرت عالم

مسرت عالم کا کہنا تھا کہ انہوں نے ذاتی طور پر پرچم نہیں لہرایا تھا تاہم ریلی میں موجود لوگوں نے ایسا کیا اور وہ نہیں سمجھتے کہ ایسا کرنا غلط ہے۔

واضح رہے کہ سید علی گیلانی نے جمعے کو ترال میں ایک ریلی کا اعلان کیا تھا، جہاں 3 دن قبل سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک سویلین ہلاک ہوگیا تھا۔

1947 میں پاکستان اور ہندوستان کی برطانوی حکومت سے آزادی کے بعد کشمیر پر دونوں ممالک کا تنازع ہے، 1948 میں کشمیر کا کچھ حصہ آزاد کروایا گیا تھا جو اب آزاد کشمیر کہلاتا ہے، جبکہ پاکستان کی جانب سے متعدد بار اقوام متحدہ میں اس بات کو اٹھایا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر وہاں کی عوام کی خواہش کے مطابق حل کیا جائے۔

یاد رہے کہ 1989 میں کشمیری عوام نے خود بھی حریت کی مسلح تحریک شروع کی ہے جس میں وہ ہندوستان سے آزادی اور کشمیر سے فوجی انخلاء کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں