لندن: برطانیہ میں ہونے والے 56ویں عام انتخابات کے اختتام کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور اب تک کے حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق لیبر پارٹی کے سب سے زیادہ امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں ہونے والے 56ویں عام انتخابات میں 5 کروڑ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا جن میں 20 لاکھ پاکستانی نژادبرطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان دوپہر تک ہونا متوقع ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں حکومت بنانے کے لئے کسی بھی سیاسی جماعت کو 326 ارکان کی حمایت حاصل کرنا لازمی ہے۔

برطانیہ میں عام انتخابات کے لئے 650نشستوں میں سے انگلینڈ کی533اوراسکاٹ لینڈ کی59نشستیں ہیں جبکہ ویلز کےلئے40اورشمالی آئرلینڈ کےلئے18نشستیں مختص ہیں۔

انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے والے پانچ کروڑ ووٹرز کے لیے 50 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن بنائے گئے۔

گذشتہ الیکشن میں 258 نشستیں جیتنے والی لیبر پارٹی بہتر کارکردگی کے لیے پرامید ہے۔ لیبر پارٹی اور کنزر ویٹو پارٹی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

برطانیہ کے عام انتخابات میں کنزرویٹو اور لبرل ڈیموکریٹس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ تصور کیا جارہا ہے۔

دونوں جماعتوں کی مقبولیت 35 فیصد ہے جبکہ لبرل ڈیموکریٹس کی مقبولیت محض نو فیصد بتائی جارہی ہے۔

عام انتخابات میں ایک ہزار36 خواتین امیدواروں نےبھی حصہ لیا ہے۔

برطانیہ کے اتخابات میں 650 نشستوں پر 3971 امیدواروں حصہ لے رہے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ برطانیہ میں عوام آن لائن ووٹ ڈالنے کے لیے بھی رجسٹر ہوئے ہیں۔

پوسٹل بیلٹ کے ذریعے کچھ ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں، 2010 کے انتخابات میں یہ ووٹ کل ووٹوں کے 15 فیصد کے برابر تھے۔

انتخابات کیلئے زیادہ تر پولنگ مراکز اسکولوں، سماجی سینٹرز اور گرجا گھروں میں قائم کیے گئے ہیں، کچھ پولنگ مراکز لانڈری کی دکان اور اسکول بسوں میں بھی بنائے گئے ہیں۔

مکمل نتائج تو جمعہ کی دوپہر تک متوقع ہیں تاہم کچھ نشستوں کے نتائج کا اعلان رات گئے تک بھی کیا جاسکتا ہے۔

پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 سے رات 10 بجے تک جاری رہے گی۔

برطانیہ میں مسلمان بڑی اقلیت ہونے کے ناطے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ایشائی کیمونٹی 20 نشستیں جتوانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

دارلعوام کی 650 نشستوں میں سے 155 پر اقلیتی ووٹرز اثر انداز ہوں گے۔

لندن میں مقیم پاکستانی شہری لیبر پارٹی کی پالیسیز کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔

سروے کے مطابق 73فیصد مسلمانوں کا جھکاؤ لیبر پارٹی کی طرف ہے۔

مسلمانوں میں صرف 15 فیصد کنزرویٹیو پارٹی کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جب کہ سات فیصد کی حمایت لبرل ڈیموکریٹ پارٹی کو حاصل ہے۔

انتخابات میں مجموعی طوع پر 4کروڑ 50لاکھ افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

650 میں سے 326 نشتیں لینے والی پارٹی تنہا حکومت بنا سکتی ہے۔

سروے کے مطابق کوئی بھی جماعت تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی، کنزرویٹوز اور لیبر کی مقبولیت 34 فی صد ہے یعنی کنزرویٹو 280 جبکہ لیبر پارٹی 276 نشستیں جیت سکتی ہے جبکہ لبرل ڈیمو کریٹس کی مقبولیت 9 فیصد اور یہ 28 نشستیں جیت سکتی ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا مؤقف

پاکستان کی جانب سے کسی بھی جماعت کے جیتنے پر باہمی تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو بھی پارٹی حکومت بنائے گی باہمی تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ تعلقات کسی خاص پارٹی کی حکومت کے ساتھ مشروط نہیں ہیں، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قریبی روابط اور تعلقات ہیں ۔

مزید بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں انتخابات وہاں کا اندرونی معاملہ ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق برطانیہ میں انتخابات پرنیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں