مستونگ میں مغوی مسافروں پر فائرنگ، 20 ہلاک

اپ ڈیٹ 30 مئ 2015
ستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں دہشت گردوں نے دونوں بسوں کومسافروں سمیت یرغمال بنایا— ڈان نیوز اسکرین گریب
ستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں دہشت گردوں نے دونوں بسوں کومسافروں سمیت یرغمال بنایا— ڈان نیوز اسکرین گریب

کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دہشت گردوں نے مسافروں سمیت دو بسوں کویرغمال بناکر20 مغویوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق دہشت گردوں نے پشین سے کراچی آنے والی دو مسافر بسوں کو اغوا کرلیا جس میں سے 20 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے اور ضرورت پڑنے پر فوج کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

ڈی سی مستونگ نے بتایا کہ مستونگ کےقریب کھڈ کوچہ سےمسلح افراد نے 2 بسوں سےمسافروں کواغواکیا۔

انہوں نے کہا کہ 15سے 20 اغوا کاروں نے 30 مسافروں کو اغوا کیا اور انھیں پہاڑوں میں لے گئے تاہم جب سیکیورٹی فورسز اطلاع ملنے پر علاقے میں پہنچی تو شرپسندوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 20 یرغمالی مسافر ہلاک جبکہ کچھ زخمی ہوگئے۔

فورسز کا مغویوں کی بازیابی کے لیے علاقے میں آپریشن جاری ہے۔

اب تک کسی گروپ نے مسافروں کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

لیویز کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ پانچ مسافروں کو دہشت گردوں نے رہا کردیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے مستونگ میں بسوں کے اغوا ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ آپریشن کی نگرانی کےلیے وزیراعلیٰ اور وزیرداخلہ بلوچستان مستونگ روانہ ہوگئے ہیں۔

ادھر واقعے کے خلاف ٹرانسپوٹرز نے کراچی کوئٹہ شاہراہ پر احتجاج کرتے سڑک بلاک کردی جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں