قیمتی ہار کی گمشدگی، ایف آئی اے کا گیلانی سے رابطہ
اسلام آباد: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ایک گمشدہ ہار کے معلومات حاصل کرنے کے لیے وفاقی تفتیشی ادارے ایف آئی نے باضابطہ طور پر رابطہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ قیمتی ہار ترکی کے صدر (اس وقت کے وزیراعظم) رجب طیب اردگان کی اہلیہ نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے بطور عطیہ پیش کیا تھا، اور یہ مبینہ طور پر حکومتی ملکیت ہے۔
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن کے ایک سابق سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ہار اس ادارے کی جانب سے خریدا گیا تھا تاکہ اسے ترکی کی خاتونِ اوّل کو واپس کیا جاسکے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ ان کے اردگان خاندان سے قریبی تعلقات ہیں، تاہم انہوں نے حال ہی میں اعتراف کیا ہے کہ وہ ہار ان کے پاس تھا۔
ایف آئی اےاسلام آباد ونگ کے سربراہ انعام غنی کے مطابق گمشدہ ہار کے معاملے کی تفتیش کے لیے سابق وزیراعظم کو ان کی ٹیم کی جانب سے ایک خط ارسال کیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ خط ارسال کرنے کی ہدایت وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے انہیں کی تھی۔
تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ یوسف رضا گیلانی کو ارسال کیے گئے خط میں کیا سوالات پوچھے گئے تھے، یا یہ کہ آیا سابق وزیراعظم کو تفتیش میں شامل کیا جارہا ہے یا نہیں۔
متعدد کوششوں کے باوجود اس معاملے پر تبصرے کے لیے گیلانی سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
ہار کے تنازعے کے علاوہ یوسف رضا گیلانی سے فی الوقت رینٹل پاور پروجیکٹ کے ریفرینسز اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے کیس میں نیب کی جانب سے تفتیش کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل عوامی سطح پر وزیرداخلہ نے ہار کی پراسرار گمشدگی کا ذکر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہار کا پتہ لگانے کے لیے ایک انکوائری کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ ہار نادار کی جانب سے خریدا گیا تھا، تاکہ سندھ میں 2010ء کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کی جاسکے۔
نادرا کے سابق چیئرمین علی ارشد حکیم نے بھی کہا تھا کہ یہ ہار نادرا کی ملکیت تھا۔











لائیو ٹی وی