ہندوستانی حکومت کے خلاف سکھوں کی تحریک تیز
لندن: ہندوستان کے حکومت کی زیادتیوں کے خلاف سکھوں کی تحریک سیاسی طور پر بھی تیز ہوتی جا رہی ہے۔
برطانیہ میں دارالعوام (پارلیمنٹ) کے سامنے سکھوں کی جانب سے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔
مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے جن پر ہندوستان میں 'سکھ سیاسی قیدیوں' کی رہائی کے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین نے سکھ رہنما باپو سورت سنگھ خالصہ کے حق میں بھی نعرے لگائے۔
سورت سنگھ خالصہ نے 6 ماہ سے ہندوستان میں بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے اور وہ بھی حکومت سے سکھ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج میں مظاہرین نے مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا تھا۔
مظاہرے کا اہتمام برطانیہ میں سکھوں کی بڑی تنظیم سکھ فیڈریشن (یو کے) نے کیا تھا۔
سکھ فیڈریشن (یو کے) کے چیئرمین بھائی امریک سنگھ نے اس موقع پر بتایا کہ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور سیکریٹری خارجہ فلپ ہموند سے ہندوستان کے ساتھ جیلوں میں موجود اپنی سزاء کی مدت پوری کرنے والے سکھ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا معاملہ فوری طور پر اٹھایا جائے، مگر ان کی جانب سے کسی بھی قسم کا جواب نہیں دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے کہ موجودہ برطانوی حکومت نے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
بھائی امریک سنگھ نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت کی خاموشی کی وجہ ہندوستان سے ہونے والے مختلف تجارتی معاہدے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی خاموشی کے باعث یہاں موجود سکھ پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں 4 لاکھ 30 ہزار سکھ آباد ہیں جو کہ مجموعی آبادی کے 0.7 فیصد ہیں۔