سندھ کا 8 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ

شائع August 29, 2015

کراچی : سندھ حکومت نے قومی ایکشن پلان کے تحت ہفتہ کو دہشتگردی کے 8 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اب تک قومی ایکشن پلان کے تحت اٹھارہ دہشتگردوں کو پھانسی کی سزا دی جاچکی ہے جبکہ چار کے بلیک وارنٹ جاری ہوچکے ہیں جن پر عملدرآمد عدالتوں نے روک رکھا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو آج چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن، سیکرٹری داخلہ مختیار سومرو اور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے قومی ایکشن پلان کے تحت اقدامات پر بریفننگ دی۔

چیف سیکرٹری نے بتایا " صوبے کی مختلف جیلوں میں اٹھارہ دہشتگردوں کو سزائے موت دی جاچکی ہے جبکہ چار دیگر سزائے موت کے قیدیوں نے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کررکھے ہیں"۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 74 مقدمات کے ٹرائل فوجی عدالتوں میں کرنے کی سفارش کی جس میں وزارت داخلہ نے صرف تین کیسز کی منظوری دی۔

صدیق میمن کے مطابق " ہم نے دس کیسز کو منتخب کیا جس کے بعد ہماری لیگل کمیٹی نے آٹھ مقدمات کو فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری دی ہے جن میں جسٹس مقبول باقر حملہ کیس، نشتر پارک دھماکہ، چار پولیس اہلکار پر حملہ اور ہلاکت، گلستان جوہر پولیس اسٹیشن پر حملہ، نیو کراچی میں ایک فرقہ وارانہ قتل اور پانچ دیگر متعلقہ مقدمات شامل ہیں"۔

وزیراعلیٰ نے سیکرٹری داخلہ کو مزید مقدمات کی اسکروٹنی کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی میں اضافی فوجی عدالتوں کے قیام کی ہدایت کی ہے۔

سیکرٹری داخلہ نے پانچ ستمبر 2013 سے 17 اگست 2015 کے دوران رینجرز کی کارکردگی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس عرصے میں 5867 آپریشنز کے دوران 498 دہشتگردوں سمیت 10438 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

رینجرز نے 490 ٹارگٹ کلرز، 341 بھتہ خوروں کو گرفتار جبکہ پچاس مغویوں کو ملزمان کی قید سے چھڑایا۔

اس کے علاوہ رینجرز نے 464 دہشتگردوں کو گرفتار کرتے ہوئے 7787 ہتھیار جبکہ ساڑھے تین لاکھ کے قریب ایمونیشن کے راﺅنڈز بھی قبضے میں لیے۔

چیف سیکرٹری نے بتایا " ہم نے نفرت انگیز تقاریر پر 1023 مقدمات بھی درج کیے"۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ میں پولیس اسپیشل برانچ اور ایکسائز کی جانب سے ان مدارس کی تعداد بھی بتائی گئی جن کی تصدیق کا عمل رواں ہفتے مکمل ہوگیا۔

صدیق میمن کا کہنا تھا " ہم مدارس کی جیو ٹیگنگ بھی کررہے ہیں اور اس عمل کو دو ہفتوں میں مکمل کرلیا جائے گا"۔

وزیراعلیٰ نے آئی جی سندھ کو رینجرز اور خفیہ اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ شہروں سے جرائم اور دہشتگردی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025