• KHI: Partly Cloudy 24.1°C
  • LHR: Sunny 19.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 18.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.1°C
  • LHR: Sunny 19.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 18.6°C

پنجاب یونیورسٹی کے 2 اساتذہ، ایک طالبعلم گرفتار

شائع December 14, 2015

لاہور: پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ) نے پنجاب یونیورسٹی کے 2 فیکلٹی ممبران اور ایک طالب علم کو یونیورسٹی میں چھاپے کے دوران حراست میں لے لیا.

کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ذرائع نے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریشن سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر عامر سعید، بوائز ہاسٹل کے سپرنٹنڈنٹ اور کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیکچرار عمر نواب اور لاء کالج میں ساتویں سیمسٹر میں زیر تعلیم وقار کو حراست میں لیے جانے کا دعویٰ کیا.

عامر سعید کو میل ٹیچرز ہاسٹل سے حراست میں لیا گیا، جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھے جبکہ عمر نواب کو بوائز ہاسٹل کے قریب ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا. دوسری جانب طالب علم وقار کو یونیورسٹی سے حراست میں لیا گیا.

سی ٹی ڈی کے مطابق حراست میں لیے گئے تینوں افراد کا تعلق کالعدم حزب التحریر کے ساتھ ہے.

گذشتہ ہفتے بھی پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کالعدم حزب التحریر سے مبینہ روابط کے الزام میں پنجاب یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو گرفتار کیا تھا.

مزید پڑھیں:کالعدم تنظیم سے روابط پر پروفیسر گرفتار

سی ٹی ڈی نے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹیو سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو لاہور کے علاقے علامہ اقبال ٹاؤن میں واقع اُن کے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا تھا.

حکام نے ڈان کو بتایا تھا کہ ’پروفیسر غالب عطا کو کالعدم حزب التحریر سے مبینہ تعلقات کے باعث حراست میں لیا گیا‘۔

یاد رہے کہ ستمبر 2013 میں بھی حساس اداروں نے القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن کو پنجاب یونیورسٹی سے گرفتار کیا تھا۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

حسن امتیاز Dec 14, 2015 02:48pm
پنجاب یونیورسٹی کے انتظامیہ کو اس سلسلے میں کوئی ٹھوس اقدامات کرنے چاہے ۔ اس طرح تو یونیورسٹی کی بدنام ہورہی ہے ۔ ۔۔۔۔ طلبہ کو چیک کرنا تو یونیورسٹی کے لئے مشکل ہے لیکن اپنے سٹاف کو چیک کرنے کاکوئی نہ کوئی نظام یونیورسٹی کو لازمی بنانا ہوگا۔ یہ یونیورسٹی انتظامیہ کی کمزوری ہے ۔ ورنہ اس طرح کے واقعہ دیگر سرکاری اور نجی یونیورسٹی میں بھی پیش آتے ۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025