شادی ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند؟

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2016
یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

غیر شادی شدہ افراد میں ذہنی تنزلی یا ڈیمیشنیا کے مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شادی سے دوری دماغی صحت کے لیے خطرات بڑھا سکتی ہے۔

22 لاکھ افراد کے طبی ڈیٹا سے مرتب اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مطلقہ تنہا افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ، شریک حیات کی وفات کا صدمہ سہنے والوں یا کنوارے لوگوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 50 سے 74 سال کے افراد کا جائزہ لیا گیا اور جب تحقیق کا آغاز ہوا تو یہ سب افراد ڈیمنشیا کے شکار نہیں تھے۔

تحقیق کے دوران 10 برسوں میں 32 ہزار افراد ذہنی عارضے کا شکار ہوئے اور یہ بات سامنے آئی کہ شادی شدہ افراد کے مقابلے میں تنہا لوگوں میں اس ذہنی عارضے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مرد یا خواتین میں کوئی فرق نہیں اور دونوں کو یکساں خطرے کا سامنا ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ تنہا رہنا جلد یا بدیر ڈیمینشیا کا باعث بن سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص شریک حیات کے ساتھ رہتا ہے تو وہ تنہائی کم محسوس کرتا ہے اور اسے سماجی معاونت بھی ملتی ہے جس سے منفی ذہنی اثرات جیسے ڈپریشن اور خوف وغیرہ کم ہوجاتے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے بی ایم جے اوپن میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں