ایان کا نام ای سی ایل میں دوبارہ ڈالنے پراٹارنی جنرل طلب
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپر ماڈل ایان علی کا نام دوبارہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے پر اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کو طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے 2 جون کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے وزارت داخلہ کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سندھ ہائی کورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا تھا تو ان کا نام دوبارہ ای سی ایل میں کس وجہ سے ڈالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایان علی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ( اے اے جی) وقار رانا نے عدالت نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب ہوم ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر ماڈل کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالا گیا کیونکہ وہ کسٹمز افسر اعجاز محمود کے قتل کیس میں بھی نامزد ہیں۔
جس پر عدالت نے پوچھا کہ کیا قتل کیس میں نامزد ہر ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے اور کیا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام ٹیکس نادہندگان کا نام ای سی ایل میں ڈالا ہے۔
جسٹس عظمت سعید شیخ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو نظر آرہا ہے کہ کیا ہورہا ہے، کیوں نہ سیکریٹری داخلہ کو سندھ ہائی کورٹ کی حکم عدولی پر جیل بھیج دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیس بہت سنجیدہ ہے اور ہم سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کروانا جانتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم
اس موقع پر ماڈل ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بااثر شخصیات مثلاً سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو راتوں رات ملک سے باہر جانے کے لیے فلائٹ فراہم کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کرتے ہوئے ماڈل ایان علی کو باہر جانے سے روک رہی ہے اور انھیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم کررہی ہے۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے دائر پیٹشن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 2 جون کو سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ ایگزٹ کنڑول لسٹ (ای سی ایل) قوانین برائے 2010 اور ای سی ایل پالیسی کے خلاف تھا جس کے بعد ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اور جس کے بارے میں 16 ستمبر 2105 کو مطلع کیا گیا تھا۔
یہاں پڑھیں: ماڈل ایان علی کرنسی اسمگلنگ کےالزام میں گرفتار
یاد رہے کہ سپرماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ 5 لاکھ 6800 ڈالرز پاکستان سے باہر لے کر جارہی تھیں اور جس کے حوالے سے وہ اب تک کوئی قانونی جواز بھی نہیں پیش کرسکی ہیں۔
یہ خبر 22 جون 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.











لائیو ٹی وی