واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا کہنا ہے کہ انھیں پاکستانی شہریت ترک کرنے پر مجبور کیا جارہا تھا اور اسی وجہ سے ان کو پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر ہوئی۔

حسین حقانی نے کئی ماہ قبل پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد نئے پاکستانی پاسپورٹ کے لیے درخواست دی تھی، جو انھیں رواں ماہ 25 اگست کو ملا۔

واضح رہے کہ حسین حقانی گشتہ ایک عشرے سے زائد سے امریکا میں مقیم ہیں لیکن انھوں نے پاکستانی شہریت برقرار رکھی ہوئی ہے اور وہ اسی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہیں۔

میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں حسین حقانی نے کہا کہ 'انھیں واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے سے 25 اگست کو جو پاسپورٹ موصول ہوا، اس پر 9 جون کی تاریخ درج ہے، جو تقریباً 3 ماہ قبل جاری کیا گیا تھا لیکن سفارت خانے نے انھیں پاسپورٹ اب دیا'۔

مزید پڑھیں:پیپلز پارٹی کا حسین حقانی سے لاتعلقی کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں موجود وزارت داخلہ کی جانب سے بھی انھیں آگاہ کیا گیا تھا کہ ان کا پاسپورٹ جون میں واشنگٹن کے لیے ارسال کردیا گیا ہے۔

پاسپورٹ کے اجراء کے نارمل عمل کے تحت سفارت خانہ درخواست گزار کو پاسپورٹ موصول ہونے کے بعد مطلع کرتا ہے تاہم نئے کمپیوٹرائزڈ فائلنگ سسٹم کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹس اسلام آباد میں ہی جاری ہوتے ہیں۔

حسین حقانی کا کہنا تھا، 'مجھے کوئی فون کال موصول نہیں ہوئی اورجب بھی میں نے خود سے (سفارت خانے میں) رابطہ کیا تو مجھے یہ بتایا گیا کہ پاسپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوا'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'شاید کوئی یہ چاہتا تھا کہ مجھے امریکی پاسپورٹ حاصل کرنے پر مجبور کیا جائے، جسے اب تک میں نظرانداز کرتا آیا ہوں'۔

یہ بھی پڑھیں:حسین حقانی کو چار ہفتوں میں پاکستان لایا جائے، سپریم کورٹ

حسین حقانی کا کہنا تھا کہ جب پاکستانی میڈیا نے اس حوالے سے رپورٹ کیا کہ پاکستانی حکام انھیں پاسپورٹ کے اجراء میں پس و پیش سے کام لے رہے ہیں تو وزرات داخلہ نے ایک بیان جاری کیا کہ ان کی جانب سے پاسپورٹ کے اجراء میں کوئی تاخیر نہیں کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ اس سے قبل واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ اس بات پر مصر تھا کہ وہ لوگ اب تک اسلام آباد سے پاسپورٹ کے موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

حسین حقانی کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کو میڈیا رپورٹس سامنے آنے کے بعد میرا پاسپورٹ اور رابطے کی معلومات حاصل ہوئیں۔

ساتھ ہی انھوں نے کہا، 'اب میرے پاس پاکستانی پاسپورٹ موجود ہے، میرا واحد پاسپورٹ'۔

حسین حقانی کا مزید کہنا تھا کہ اب وہ پاکستان واپس آنے کے قابل ہوگئے ہیں، 'کیونکہ یہ میرا حق ہے'۔

یہ خبر 27 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں