بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کی مہم کے بعد یہ سننے میں آرہا تھا کہ فواد خان کا کردار معروف ہدایتکار کرن جوہر کی نئی فلم ' اے دل ہے مشکل' سے کٹ کیا جارہا ہے۔

تاہم انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق اس فلم کو انڈین سنسر بورڈ سے پاس کرایا جاچکا ہے جس نے رنبیر کپور اور ایشوریہ رائے کے تین مناظر کٹ کیے ہیں، اس سے ہٹ کر فلم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ' فلم میں کوئی کٹ نہیں کیا جارہا، کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں ہورہی جیسا افواہوں میں کہا جارہا ہے اور یہ فلم 28 اکتوبر کو ہی ریلیز ہوگی'۔

رواں ہفتے کے شروع میں ہندو انتہا پسند گروپ ایم این ایس نے کرن جوہر اور مہیش کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنا جاری رکھا تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں : 'پاکستانیوں کے ساتھ فلم بنانے والوں کو گلیوں میں ماریں گے'

انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ ہمارے ورکرز 'اے دل ہے مشکل' اور 'رئیس' کی ریلیز کی مخالفت کریں گے کیونکہ ان میں پاکستانی اداکاروں نے کام کیا ہے۔

تاہم کرن جوہر نے ان دھمکیوں کو نظر انداز کردیا ہے اور فواد خان کے ساتھ ہی فلم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بولی وڈ فلم ابھی تک پاکستان سنسر بورڈ کے سامنے پیش نہیں ہوئی جس کے بعد ہی اس کی ریلیز کا تعین ہوسکے گا۔

ماہرہ تاحال رئیس کا حصہ

فواد خان کی طرح ایسا لگتا ہے کہ ماہرہ خان بھی اپنی بولی وڈ ڈیبیو فلم رئیس سے باہر ہونے سے بچ گئی ہیں۔

فلم فیئر کے مطابق پروڈیوسر رتیش سدھوانی نے کہا کہ رئیس اعلان شدہ تاریخ یعنی 26 جنوری کو ہی ریلیز ہوگی اور یہ اشارہ بھی دیا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا ' ہم اعلان کردہ تاریخ پر فلم کو ریلیز کرنے کے لیے پرعزم ہیں، میرا نہیں خیال کسی قسم کی پابندی لگی ہے، ایسوسی ایشن نے خود حکومت کو لکھا ہے کہ جو لوگ پہلے سے فلموں میں کام کررہے ہیں، انہیں شوٹنگ مکمل کرنے دیں، ہم اس کا احترام کرتے ہیں، ان فلموں کو ریلیز ہونے دیں اور اس کے بعد حکومت کو مستقبل کا فیصلہ کرنے دیں"۔

تبصرے (0) بند ہیں