• KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C

نور خان ایئربیس میں جنید جمشید کی نماز جنازہ ادا

شائع December 14, 2016

راولپنڈی: معروف نعت خواں و مذہبی اسکالر جنید جمشید کی نماز جنازہ نور خان ایئربیس پر ادا کردی گئی جس کے بعد ان کی میت کو خصوصی سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے کراچی روانہ کردیا گیا۔

نماز جنازہ میں اعلیٰ سول و عسکری عہدے دار اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جنید جمشید کے جسد خاکی کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹا گیا تھا اور اس پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی تھی۔

قبل ازیں انڈس کولڈ اسٹوریج سے جنید جمشید اور دیگر افراد کی میتیں پمز ہسپتال منتقل کی گئی تھیں جہاں سے جنید جمیشد کے جسد خاکی کو نور خان ایئربیس منتقل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد جاں بحق

نماز جنازہ کے بعد جنید جمیشد کے جسد خاکی کو خصوصی سی 130 طیارے کے ذریعے کراچی روانہ کردیا گیا جہاں جمعرات کے روز معین خان کرکٹ اکیڈمی میں ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور دارالعلوم کورنگی میں تدفین کی جائے گی۔

طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے دیگر افراد کی نماز جنازہ پمز ہسپتال میں ہی ادا کی گئی جس میں لواحقین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

34 لاشوں کی شناخت

وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 34 لاشوں کی شناخت ہوگئی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی کے 661 کے حادثے میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد کی شناخت کا عمل بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: غیر ملکی تحقیقاتی ٹیم کا طیارہ حادثے کے مقام کا دورہ

ان کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔

وزیر مملکت نے بتایا کہ لاشوں کی شناخت کرنے والے ماہرین کی آسانی کے لیے تمام لاشوں کو راوت سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ایک ہی چھت کے نیچے یہ عمل مکمل ہوسکے۔

یاد رہے کہ 7 دسمبر کو چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 661 حویلیاں کے نزدیک گر کر تباہ ہونے سے طیارے میں سوار تمام 48 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

پی آئی اے کی جانب سے سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ طیارے کے دونوں انجن چترال سے اڑان بھرنے سے قبل بالکل ٹھیک حالت میں تھے اور دوران فلائٹ ہی کسی خرابی کی وجہ سے طیارہ تباہ ہوا تاہم اب اس کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔


تبصرے (1) بند ہیں

israr Muhammad khan yusafzai Dec 15, 2016 12:31am
طیارے کا حادثہ افسوسناک تھا تمام 47 افراد کی جلالت پر افسوس ھوا جنید جمشید کی موت بھی غمزدہ کرنے والی تھی لیکن افسوس اس بات پر کہ طیارے میں ھلاک ھونے والے تمام اس جہاز کے مسافر تھے جس میں جنید جمشید ہلاک ھوئے تھے لیکن جنید جمشید کی لاش کو جو سہولتیں دی گئی ایسی ہی سہولتیں تمام مرنے والوں کا حق بنتا تھا گلگت والے کو ایک سرکاری ایمبولینس میں گلگت روانہ کیا گیا مگر دوسری طرف ایک مسافر کو حصوصی فوجی طیارے میں روانہ کیا گیا ہمیں جنید جمشید کی لاش کو طیارے کے زریعے لے جانے پر اعتراض نہیں لیکن دوسرے مسافروں کی لاشیں بھی اسی طیارے میں ہلاک ھونے والوں کی تھیں لاشوں پر سیاست اور لاشوں میں امیر عریب اور عام و حاص کی تمیز افسوس ناک ھے

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025