نور خان ایئربیس میں جنید جمشید کی نماز جنازہ ادا
راولپنڈی: معروف نعت خواں و مذہبی اسکالر جنید جمشید کی نماز جنازہ نور خان ایئربیس پر ادا کردی گئی جس کے بعد ان کی میت کو خصوصی سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے کراچی روانہ کردیا گیا۔
نماز جنازہ میں اعلیٰ سول و عسکری عہدے دار اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جنید جمشید کے جسد خاکی کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹا گیا تھا اور اس پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی تھی۔
قبل ازیں انڈس کولڈ اسٹوریج سے جنید جمشید اور دیگر افراد کی میتیں پمز ہسپتال منتقل کی گئی تھیں جہاں سے جنید جمیشد کے جسد خاکی کو نور خان ایئربیس منتقل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد جاں بحق
نماز جنازہ کے بعد جنید جمیشد کے جسد خاکی کو خصوصی سی 130 طیارے کے ذریعے کراچی روانہ کردیا گیا جہاں جمعرات کے روز معین خان کرکٹ اکیڈمی میں ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور دارالعلوم کورنگی میں تدفین کی جائے گی۔
طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے دیگر افراد کی نماز جنازہ پمز ہسپتال میں ہی ادا کی گئی جس میں لواحقین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
34 لاشوں کی شناخت
وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 34 لاشوں کی شناخت ہوگئی۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی کے 661 کے حادثے میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد کی شناخت کا عمل بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: غیر ملکی تحقیقاتی ٹیم کا طیارہ حادثے کے مقام کا دورہ
ان کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔
وزیر مملکت نے بتایا کہ لاشوں کی شناخت کرنے والے ماہرین کی آسانی کے لیے تمام لاشوں کو راوت سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ایک ہی چھت کے نیچے یہ عمل مکمل ہوسکے۔
یاد رہے کہ 7 دسمبر کو چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 661 حویلیاں کے نزدیک گر کر تباہ ہونے سے طیارے میں سوار تمام 48 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
پی آئی اے کی جانب سے سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ طیارے کے دونوں انجن چترال سے اڑان بھرنے سے قبل بالکل ٹھیک حالت میں تھے اور دوران فلائٹ ہی کسی خرابی کی وجہ سے طیارہ تباہ ہوا تاہم اب اس کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔










لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں