2016 کی بدترین بولی وڈ فلمز

ویسے تو اس سال پاکستانی عوام کو سینما گھروں میں بہت کم ہی بولی وڈ فلمیں دیکھنے کا موقع ملا، اور اس کی وجہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کو، تاہم پھر بھی کئی فلمیں ایسی ہیں جو شائقین کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔

بیشتر بولی وڈ فلموں کی مقبولیت کی وجہ ان میں بولی وڈ کے کئی کامیاب اداکاروں کا شامل ہونا تھا کیونکہ جب کوئی بڑا نام کسی فلم کا حصہ بنتا ہے تو اس کی کامیابی کا 50 فیصد فاصلہ طے ہو چکا ہوتا ہے۔

مگر یہاں ہم نے کچھ ایسی فلموں کی فہرست ترتیب دی ہے جن میں بولی وڈ کے کامیاب اداکار تو ضرور موجود تھے مگر کمزور کہانی، بُری اداکاری یا دیگر وجوہات کے باعث وہ 2016 کی بدترین فلمیں ثابت ہوئیں۔

یقیناً آپ بھی یہاں دی گئی فہرست سے بہت حد تک اتفاق کریں گے۔

فین

بولی وڈ کی اس فلم کو بدترین فلموں کی فہرست میں شامل کرنا یقیناً کئی افراد کے لیے حیران کن ہوگا، جس کی ایک وجہ اس فلم میں شاہ رخ خان کی موجودگی ہے۔

فلم 'فین' میں ہٹ ہونے کی ہر خصوصیت موجود تھی جن میں شاہ رخ خان کا ڈبل کردار، ایکشن سے بھرپور مناظر اور ایک مضبوط کہانی اس کے باوجود فلم نے شائقین اور تجزیہ کاروں کا اچھا ردعمل حاصل نہیں کیا۔

کئی افراد کو فلم کی کہانی پسند نہیں آئی، تو کئی نے فلم میں موجود ایکشن سینز کو پسند نہیں کیا، شاہ رخ خان کے ڈبل کردار پر بھی کئی تجزیہ کاروں نے تنقید کی۔

موئن جو دڑو

بولی وڈ کے دلکش اداکار ہریتھیک روشن کی فلم 'موئن جو دڑو' ایک تاریخی کہانی پر مبنی رومانوی فلم تھی، جس کی کہانی اور اداکاری نے شائقین کو کچھ خاص متاثر نہیں کیا۔

آشوتوش گواریکر کی ہدایات میں بننے والی اس فلم میں ہریتھیک روشن نے ایک کسان کا کردار ادا کیا، جو ایک خوبصورت لڑکی کی زندگی بچانے کے لیے جدوجہد کرتا نظر آتا ہے۔

اس فلم کو بےحد تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ فلم میں موجود اداکاروں کی اداکاری بھی زیادہ پسند نہیں کی گئی۔

اے فلائنگ جٹ

فلم 'اے فلائنگ جٹ' 2016 کی سپر ہیرو پر مبنی ایک ایسی ایکشن فلم تھی جسے دیکھ کر شائقین کو سیف گارڈ کی یاد آگئی۔

اس فلم میں ٹائیگر شروف نے مرکزی کردار ادا کیا، جن کا سپر ہیرو کاسٹیوم بہت حد تک کمانڈر سیف گارڈ کی کاپی تھا۔

فلم میں جیکلین فرنینڈز بھی موجود تھی، اس سپر ہیرو فلم کا مقصد بچوں کا دل جیتنا تھا تاہم کمزور کہانی اور بیکار اداکاری کے باعث اس فلم نے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کو بھی کافی مایوس کیا۔

فتور

کترینہ کیف اور ادیتیہ روئے کپور کی فلم 'فتور' کے ٹریلر کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوا تھا جیسے یہ فلم کافی کامیاب ہوگی، جس کی وجہ کشمیر کے خوبصورت مناظر اور مضبوط کہانی تھی۔

تاہم فلم میں موجود اداکاروں کی اداکاری کو پسند نہیں کیا گیا، خاص طور پر کترینہ کیف کی اداکاری کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

فلم 'فتور' انگریزی ناول 'گریٹ ایکسپیکٹیشنز' پر بنائی گئی فلم تھی، جس میں ایک شاندار رومانوی کہانی کو پیش کیا گیا، تاہم یہ باکس آفس پر اچھی کمائی کرنے کے ساتھ ساتھ مداحوں کے دلوں میں جگہ بنانے میں بھی ناکام رہی۔

راک آن 2

2008 کی کامیاب فلم 'راک آن' کا سیکوئل فلم 'راک آن 2' اپنی پہلی فلم کی طرح کامیاب نہ ہوسکا، اس فلم میں فرحان اختر، شردھا کپور ارجن رام پال اور دیگر اداکاروں نے اہم کردار ادا کیے۔

اس فلم میں بھی موسیقی کو خاص اہمیت دی گئی، تاہم فلم راک آن 2 باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔

بار بار دیکھو

فلم 'بار بار دیکھو' نے بھی شائقین کو بےحد مایوس کیا، اس فلم میں ایک ایسی کہانی کو پیش کیا گیا جو ہولی وڈ کی کئی فلموں سے متاثر نظر آئی۔

فلم 'بار بار دیکھو' مین کترینہ کیف اور سدھارتھ ملہوترا نے مرکزی کردار ادا کیے، فلم کی کہانی دو نوجوانوں کی دوستی سے شروع ہوئی، جو جلد شادی کے بندھن میں بندھنے والے ہیں تاہم لڑکا اس شادی سے خوش نہیں اور انکار کے بعد اس کی زندگی اتنی تیزی سے آگے بڑھی کے وہ واپس جانے کی خواہش کرنے لگا تاہم بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ سب کچھ ایک خواب تھا۔

فلم 'بار بار دیکھو' کو دیکھ کر شائقین کا کہنا تھا کہ کاش انہوں نے بھی فلم کو دیکھنے کا صرف خواب ہی دیکھا ہوتا، اور مشورہ دیا کہ 'بار بار دیکھو' کو کبھی نہ دیکھو۔

مرزیا

فلم 'مرزیا' بولی وڈ کے معروف اداکار انیل کپور کے بیٹے ہرش وردھن کپور کی ڈیبیو فلم تھی، اس فلم کے ٹریلرز کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا جیسے فلم بلاک بسٹر ہٹ ثابت ہوگی، تاہم ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔

فلم نے نہ صرف ناقدین کو بلکہ شائقین کو بھی بےحد مایوس کیا، جو اس سے کئی امیدیں لگائے بیٹھے تھے۔

فلم مرزیا کی کہانی دو نوجوانوں کی رومانوی کہانی کے گرد گھومتی ہے جنہیں ایک دوسرے سے دور رکھنے کے لیے کئی طاقتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

کیا کول ہیں ہم 3

فلم 'کیا کول ہیں ہم 3' بولی وڈ کی بولڈ کامیڈی فلم تھی، اس فلم میں تشار کپور، آفتاب شیودیسانی اور مدانہ کریمی نے اہم کردار ادا کیے۔

فلم میں نہ تو کوئی خاص کاسٹ شامل کی گئی، اور نہ ہی اس کی کہانی نے شائقین اور تجزیہ کاروں کو متاثر کیا۔

امید ہے کہ فلم 'کیا کول ہیں ہم' کے پروڈیوسرز اور ہدایت کار اس کے مزید حصے نہیں بنائیں گے۔

مستی زادے

فلم 'مستی زادے' بھی بولی وڈ کی ایک اور بولڈ کامیڈی فلم تھی۔ جس کی کہانی اور اداکاری نے بےحد مایوس کیا۔

اس فلم میں سنی لیون اور تشار کپور شامل تھے، اور سنی لیون کے فلم میں موجود ہونے کے باعث فلم سازوں کو ایسا محسوس ہوا کہ یہ ایک کامیاب فلم ثابت ہوگی جبکہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔

فلم میں سنی لیون نے ڈبل کردار ادا کیے، جو دو جڑواں بہنوں کے تھے، اس فلم نے نہ تو باکس آفس پر کوئی خاص کمائی کی اور نہ ہی اچھے ریویوز حاصل کیے۔

صنم تیری قسم

بولی وڈ فلم 'صنم تیری قسم' نے بھی سال کی بدترین فلموں میں اپنا نام شامل کروایا، اس فلم میں ہرش وردھن رانے اور پاکستانی اداکارہ ماورا حسین نے مرکزی کردار ادا کیے۔

فلم کی کہانی اور کئی اداکاروں کی اداکاری کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ماورا حسین کی اداکاری کی تعریف کی گئی۔

فلم کی مکمل کہانی ماورا حسین کے گرد گھومتی نظر آئی، جو بہت جلد شادی کرنا چاہتی تھی۔ اس فلم کے بعد ماورا کو بولی وڈ میں مزید آفرز بھی موصول ہوئیں، تاہم پاک - بھارت کشیدگی کے باعث انہیں واپس پاکستان آنا پڑا۔


یہ تھی ہماری فہرست جسے ہم نے 2016 کے اختتام پر خصوصی طور پر ترتیب دیا۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس فہرست میں کسی اور فلم کو شامل ہونا چاہیے تھا یا کسی فلم کو شامل نہیں کیا جانا چاہیے تھا تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں۔