ممبئی میں واقع جناح کی رہائش گاہ کو منہدم کرنے کا مطالبہ
ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رکن منگل پرابھات لودھا نے مطالبہ کیا ہے کہ ممبئی میں واقع بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ملکیت رہائش گاہ کو منہدم کرکے اس کی جگہ ایک کلچرل سینٹر تعمیر کیا جائے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ممبئی میں پراپرٹی کے بزنس سے وابستہ منگل پرابھات لودھا نے قانون ساز اسمبلی سے خطاب کے دوران کہا، 'جنوبی ممبئی میں واقع جناح کی رہائش گاہ سے ہی تقسیم کی سازش کا آغاز ہوا تھا'۔
انھوں نے کہا، 'جناح تقسیم کی علامت ہیں، اس عمارت کو منہدم کیا جانا چاہیے'۔
لودھا نے مزید دعویٰ کیا کہ پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو اس عمارت کی مینٹی نینس اور دیکھ بھال پر ہزاروں ہندوستانی روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔
انھوں نے مطالبہ کیا، 'اس عمارت کو منہدم کیا جانا چاہیے اور مہاراشٹرا کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک کلچرل سینٹر تعمیر کیا جانا چاہیے، جہاں بھارت کی شاندار تاریخ کو بھی پیش کیا جائے'۔
واضح رہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی کی جانب سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب رواں ماہ کے آغاز میں ہندوستانی پارلیمنٹ نے 'دشمن کی جائیداد کے قانون' یعنی Enemy Property Act برائے 1968 میں متنازع ترامیم منظور کیں۔
دشمن کی جائیداد کا قانون
بھارت نے 1968 میں 'دشمن کی جائیداد' کے نام سے ایک قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت حکومت کو اختیارات دیئے گئے تھے کہ وہ ان بھارتی شہریوں کی جائیدادیں ضبط کرسکتی ہے جو جنگ کے دوران چین یا پاکستان چلے گئے تھے۔
تاہم ممبئی میں واقع جناح ہاؤس، جسے عام طور پر ساؤتھ کورٹ بھی کہا جاتا ہے، کی درجہ بندی 'دشمن کی جائیداد' کے بجائے 'متروکہ جائیداد' کے طور پر کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں 'دشمن کی جائیداد' سے متعلق متنازع بل
متروکہ جائیداد ایکٹ برائے 1950 کے تحت تارک وطن وہ شخص ہے جس نے یکم مارچ 1947 سے ہندوستان چھوڑ دیا۔
محمد علی جناح کی واحد اولاد دینا واڈیا، گذشتہ کئی برسوں سے اس گھر کی ملکیت کے جھگڑے میں الجھی ہوئی ہیں، 2010 میں جب دینا واڈیا 90 برس کی تھیں تو انھوں نے انڈین ہائی کورٹ سے کئی ملین ڈالرز کی اس جائیداد کی 'اکلوتی اور واحد وارث' کے طور پر ملکیت کے لیے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: قائد اعظم کے چہیتوں کی دربدری
ابتداء میں دینا یہ کیس ہندوستانی حکومت کے خلاف لڑ رہی تھیں، تاہم بعد میں جناح کے بھتیجے محمد ابراہیم اور ان کے بیٹے نے بھی ایک پٹیشن دائر کی، جس میں کہا گیا کہ اسلامی قوانین کے تحت وہ فاطمہ جناح کے قانونی وارث اور جائیداد کے حق دار ہیں۔
یہ کسی تاحال زیر سماعت ہے اور ابھی تک ساؤتھ کورٹ ہندوستانی حکومت کی ملکیت میں ہے۔











لائیو ٹی وی