• KHI: Partly Cloudy 22.8°C
  • LHR: Fog 13.4°C
  • ISB: Cloudy 14.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.8°C
  • LHR: Fog 13.4°C
  • ISB: Cloudy 14.7°C

ڈی آئی خان جیل حملہ، اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم

شائع August 1, 2013

جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی فہرست۔ تصویر بشکریہ ظاہر شاہ۔
جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی فہرست۔ تصویر بشکریہ ظاہر شاہ۔

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان جیل حملے پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی ہے جسکے دوران کم از کم 253 قیدی فرار ہوگئے تھے۔

بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا سیل کے مطابق کمیٹی میں بورڈ آف ریونیو وقار ایوب کی سربراہی میں قآئم کمیٹی میں متعدد سینئر اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔

کمیٹی کو 15 روز کے اندر واقعے کی تحقیقات کرکے سیکورٹی خامیوں کی نشاندہی کرنی ہے جسکی وجہ سے واقعہ رونما ہوا۔

ادھر صوبائی حکومت نے ڈی آئی خان کے ڈپٹی سپرانٹینڈنٹ سینٹرل جیل کو معطل کردیا ہے اور ان ذمہ داریاں بن یامین کو سونپ دی گٓئی ہیں۔

دوسری جانب سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) کے متعدد اہم عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب رہے جن میں کئی افراد دہشت گردی کے جرم میں جیل میں سزا کاٹ رہے تھے۔

واقعے میں فرار ہونے والے 253 قیدیوں کی فہرست ڈان ڈاٹ کام کو موصول ہوگئی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

farooq Aug 01, 2013 01:03am
بنوں اورڈی آئی خان سے ابوغریب اور بن غازی تک (بغیر کسی تجزئے کے ) ................................................................................... اکیس جولائی عراق کی بدنام زمانہ جیل ابوغریب پر حملہ پانچ سو سے ایک ہزار کے قریب القاعدہ کے خطرناک دہشتگرد فرار کر گئے ۔ الشرق الاوسط اخبار کے بقول ابوغریب سے فرار کرنے والے قیدیوں کی ایک بڑی تعداد نے شام میں النصرہ فرنٹ کو جوائن کرلیا ہے دوسری جانب عراق میں آیت اللہ سیستانی کے وکیل نے خطرناک قیدیوں کے جیل سے فرار پر کڑی تنقید کی ہے ۔ادھر الانبار صوبے کے گورنر نے الزام لگایا ہے کہ جیل سے قیدیوں کے فرار کے پیچھے بیرونی اور بعض حکومتی افراد کا ہاتھ ہے کیونکہ یہ قیدی اس وقت عراقی باڈر کراس کر کے شام میں النصرہ فرنٹ کے پاس پہنچ گئے ہیں ستائیس جولائی :عرب ٹی وی چینلوں پر یہ خبر نشر ہوئی کہ لیبیا کے شہر بن غازی کی جیل میں بغاوت کے بعدعلی الصبح ایک ہزار خطرناک جرائم کے مرتکب مجرم فرار کرگئے تفصیلات کے مطابق بن غازی شہر کی الکویفیہ جیل پر باہرسے اچانک حملہ ہوا جبکہ جیل کے اندر کچھ گھنٹے قبل ہی قیدیوں کی جانب سے ہلہ گلہ شروع ہوچکا تھا اوراسی دروان جیل کی دیوار توڑ کر ایک ہزار سے زائد قیدی فرار کر گئے معروف عربی اخبار النہار کے مطابق جیل حکام کو اپر سے آڈر ملے تھے کہ بھگانے والے قیدیوں پر گولی نہ چلائی جائے ۔ پندرہ اپریل :بنوں جیل پر دہشتگردوں کا حملہ چارسو سے زائد خطرناک دہشتگرد فرار کراکر لے گئے ایک بھی پولیس اہلکار اس واقعے میں جاں بحق نہیں ہوا صرف چار اہلکار زخمی ہوئے،دہشتگردایک گھنٹہ آرام سے کاروائی کرتے رہے ۔ بنوں جیل پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کر دی گئی تھی جس رپورٹ میں واقعے کو پولیس کی غفلت اور انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنوں جیل پر سو سے ڈیڈھ سو مسلح افراد نے حملہ کیا جو 25 گاڑیوں میں آئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے دو گھنٹے تک جیل میں کارروائی کی۔رپورٹ میں اس امر پر حیرانگی کا اظہار کیا گیا ہے کہ ایک کلو میٹر سے کم فاصلے پر ایک تھانہ جبکہ چار کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر دو پولیس تھانے واقع ہیں اس کے باوجود پولیس بروقت کارروائی کے لئے موقع پر نہ پہنچ سکی۔رپورٹ میں واقعے کو انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی قرار دیا گیا ہے اور اسکی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے۔ انتیس جولائی دہشتگردں نے ڈی آئی خان جیل پر حملہ کیا چار سو کے قریب خطرناک دہشتگردوں کو چھڑا کر لے گئے جاتے جاتے شیعہ قیدیوں کو شناخت کے بعد گولیاں ماردیں جبکہ ایک کا گلہ کاٹ دیا ،چار پاراچناری قیدیوں اور ایک لیڈی کانسٹیبل اپنے ساتھ لے گئے ۔ اس واقعے میں چھ پولیس اہلکار شہید ہوئے حملہ آور طالبان کے لئے صرف پہلے گیٹ پر کچھ مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ باقی گیٹ کھل جا سمم تھے ،طالبان آرام سے تین سے چار گھنٹے کاروائی کرتے رہے جبکہ پولیس ان کے جانے کے تقریبا آدھے گھنٹے بعد پہنچی ۔ اب زرا ان خبروں کو ملاحضہ کیجئے شام میں طالبان نے اپنا ایک مرکز کھول لیا ہے جو انفارمیشن اکھٹی کرے گا ۔ شام میں مزید آٹھ پاکستانی دہشتگرد مارے گئے جو خلیجی ممالک کے راستے سے ہوتے ہوئے ترکی اور اردن کی سرحد سے داخل ہوئے تھے۔ شام میں قصیر کے بعد حمص اور دمشق کے مضافاتی علاقے میں دہشتگرد پسپاہوچکے ہیں جبکہ شام کی آرمی نے حلب میں ابتدائی آپریشن میں ایک سال سے زائد عرصے سے محاصرے میں موجود علاقوں تک رہداری پیدا کی ہے اور سامان سد پہنچایا ہے ۔ ترکی کی سرحد کے ساتھ شامی معاملات سے لاتعلق کردوں نے النصرہ فرنٹ پر ایک زبردست حملے کے بعد اہم جگہ راس العین پر قبضہ کرلیا ہے اور اب وہ حسکہ اور قامیشلی کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔ فری سیرین آرمی کو اسلحہ کی سپلائی نہیں کی جارہی جس کی وجہ شام کے بارے میں یورپی ممالک کا متزلزل ہوتا ہوا موقف ہے ۔ القاعدہ النصرہ فرنٹ کو ہی مضبوط اور اپنے کنٹرول میں لایاجائے اسرائیل کے تھینک ٹینکز ادھر سعودی عرب نے اسرائیل سے شامی جنگجووں کے لئے کئی ملین ڈالرز کا اسلحہ خریدا ہے شامی اپوزیشن کا اب کہنا ہے کہ وہ شامی حکومت کے ساتھ جینوا کانفرنس میں بلاشرط مذاکرات کے لئے تیار ہیں جبکہ پہلے وہ شام میں اپنی مضبوط پوزیشن کے سبب شروط کی بات کر رہے تھے جن میں بڑی شرط بشار الاسد کا استعفی تھا ۔ نیویارک ٹائمز سمیت متعدد بڑے بڑے یورپی اخبارات کا تجزیہ ہے کہ بشار الاسد مزید کئی سال تک اقتدار سے الگ نہیں ہوگا کیونکہ شام میں ان کی پوزیشن مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے اور شامی افواج مزید کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں ۔ اسرائیلی سابق فوجی جرنیل کا کہنا ہے کہ اسلامی شدت پسندوں کو کنٹرول کرکے ان سے فری سیرین آرمی والا کام لیا جانا چاہیے اور ان کی تعداد میں مزید اضافے کی ضرورت ہے ۔ روسیاالیوم چینل :کیا یہ ممکن نہیں کہ جیلوں سے فرار کرنے والے یہ خطرناک دہشتگرد شام میں کاروائیوں کے لئے پہنچ جائیں اور اس میں ان ممالک کا بھی فائدہ ہے کہ سکون کا سانس لیں کہ شدت پسندی ان کے ملک سے فرار کرے ۔ دنیا کے مختلف چینلوں پر تبصرے:ان ممالک کے لئے تو یہ سکھ کی بات ہوگی کہ ان کے ملک سے شدت پسندی نکل کر شام چلی جائے ۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025