بچوں کی اسمگلنگ کے مقدمے میں این جی او کی خاتون سربراہ کو جیل بھیج دیا گیا
کراچی میں ایک جوڈیشل مجسٹریٹ نے منگل کو ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کی چیئرپرسن مبینہ قاسم اگبوٹوالا کو بچوں کی اسمگلنگ کے مقدمے میں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پیر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ہیلتھ اورینٹڈ پریوینٹو ایجوکیشن (ہوپ) کی چیئرپرسن مبینہ قاسِم اگبوٹوالا کو اس وقت گرفتار کیا جب عدالت نے ان کی قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ اسے امریکا سے ایک شکایت موصول ہوئی تھی جس میں مبینہ طور پر ملزمہ کے ’کم عمر بچوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کے کاروبار‘ میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی، جو مالی مفادات کے لیے کیا جا رہا تھا۔
ملزمہ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے قانون 2018 (جس میں 2025 میں ترمیم کی گئی) کی دفعات 3 (انسانی اسمگلنگ)، 4 (سنگین حالات) اور 6 (اسمگل شدہ افراد کی حیثیت) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
منگل کو تفتیشی افسر نے ملزمہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے۔
تاہم عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
ایف آئی آر کے مطابق 15 ستمبر 2023 کو امریکی قونصل خانے کی جانب سے ایف آئی اے کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی، جس میں ملزمہ اور دیگر افراد کے خلاف الزامات لگائے گئے تھے۔
شکایت میں 3 ایسے بچوں کے ویزا کیسز کا ذکر تھا جن کی گود لینے کی درخواستیں دی گئی تھیں، مگر تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ان بچوں کا ان مراکز میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں جن کا درخواستوں میں ذکر تھا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ فراڈ پریوینشن یونٹ (ایف پی یو) نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا جس نے تصدیق کی کہ ’ہوپ پاکستان میں رجسٹرڈ یتیم خانہ نہیں ہے اور اس کے آئین میں بچوں کو گود دینے سے متعلق کوئی شق موجود نہیں‘۔
ایف آئی اے کے مطابق این جی او نے ’لاوارث بچوں‘ کو بیرون ملک مقیم ایک ہی برادری سے تعلق رکھنے والے مختلف خاندانوں کے حوالے کیا اور اس کے لیے یکساں نوعیت کی عدالتی درخواستوں پر احکامات حاصل کیے گئے۔
تاہم ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اب تک این جی او اس دعوے کے ثبوت میں ایک بھی شواہد پیش نہیں کر سکی کہ یہ ’لاوارث بچے‘ ان کے ہسپتال یا کلینک کے آس پاس کے علاقے سے ملے تھے۔











لائیو ٹی وی