ملائیشین طیارے سے 9/11 طرز کا حملہ نہیں ہو سکتا، انڈیا
نئی دہلی: ہندوستان نے لاپتہ ملائیشین طیارے سے کسی بھی ہندوستانی شہر پر 9/11 طرز کا حملہ ہونے کی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کر دی ہے۔
ہندوستانی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے طیارہ ڈھونڈنے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ لاپتہ طیارے کی قسمت کے بارے میں واضح ہونا انتہائی ضروری ہے۔
لیکن جب سی این این- آئی بی این نیٹ ورک کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کہیں اسے کسی ہندوستانی شہر کو نشانہ بنانے کے لیے تو اغوا نہیں کیا گیا؟، تو اس پر وزیر خارجہ سلمان خورشید نے جواب دیا کہ میرا نہیں خیال کہ ہمیں اتنا دور کا سوچنا چاہیے۔
ان قیاس آرائیوں نے اس وقت جنم لیا تھا جب سابق امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ اسٹروب ٹیلبٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ سمت، ایندھن کی مقدار اور رینج کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کچھ مشتبہ اغواکار 9/11 طرز پر ہندوستانی شہر کو نشانہ بنانے کی تیاری کی ہے۔
ہفتے کے اختتام پر کیے گئے ان کے اس پیغام نے سنسنی ہھیلا دی اور خصوصاً ہندوستانی خبر رساں اداروں نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا اور سلمان خورشید نے کہا کہ لوگوں کو اپنے خوف کو دور کرنے کے لیے جواب چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید جلد کسی ایسے نتیجے پر پہنچ جائیں گے جو قابل اعتماد حوصلہ افزا ہو۔
مشہور روزنامہ ٹائمز آف انڈیا نے کہا کہ سیکورٹی فورسز ذرائع نے اس خیال کو بکواس قرار دیا ہے کہ طیارہ کسی شہری علاقے کے قریب آئے گا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ بحری اڈے نے اندمان کے جزیرے کے قریب اس کا پتہ لگایا تھا جو کسی بھی اہم ہندوستانی علاقے سے ہزار کلو میٹر سے زیادہ دور ہے۔
ایک فوجی انٹیلی جنس ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ کوئی جہاز اندمان سمندر کے اوپر سے گزرے اور فوجی ریڈار کی زد میں نہ آئے کیونکہ یہاں اس وقت کافی ٹریفک ہوتا ہے۔
دوسری جانب افغنستان میں موجود نیٹو مشن کا کہنا ہے کہ وہ یہاں لاپتہ طیارے کو نہیں ڈھونڈ رہے جبکہ اسلام آباد سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ فلائٹ کبھی پاکستانی ریڈار پر نہیں آئی۔
ہندوستانی جہازوں نے گزشتہ ہفتے اندمان کے جزائر کے اطراف خاصی چھان بین کی لیکن اتوار کو انہوں نے یہ سرچ آپریشن بند کر دیا اور اب وہ ملائیشین حکام کی تازہ ہدایات کے منتظر ہیں۔
ہندوستانی بحریہ کے ترجمان ڈی کے شرما نے پیر کو اے ایف پی کو بتایا کہ آپریشن ابھی معطل کر دیے گئے ہیں اور ہر چیز روک دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشین حکام اب فیصلہ کر کے ہمیں بتائیں گے کہ کہاں جانا ہے لیکن فی الحال انہوں نے ہمیں رکنے کو کہا ہے۔











لائیو ٹی وی