پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے کی ایک اہم ایجنسی کرم کے علاقے خومتہ میں ایک گاڑی سڑک کے ساتھ مشتبہ دہشت گردوں کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی، جس سے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حادثہ خومتہ کے مقام پر پیش آیا، جہاں وسطی کرم سے پاراچنار جانے والی مسافر وین بارودی سرنگ سے ٹکراگئی۔

دھماکے سے گاڑی میں مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور گاڑی میں چار افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

ایجنسی ہیڈکوارٹر کے ذرائع کے مطابق مقامی افراد اور امدادی کارکنوں نے لاشیں اور زخمیوں کو مقامی ہسپتال پہنچایا۔

ایجنسی ہیڈکوارٹر اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر صابر حسین کے مطابق چار افراد موقع پر ہلاک ہو ئے، ایک زخمی نے راستے میں دم توڑ دیا جبکہ تین افراد اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

کرم ایجنسی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں خوبصورت ترین اور اہم علاقہ ہے۔ یہاں پر بنگش قبائل کی اکثریت ہے۔

یاد رہے کہ اپریل کے مہینے میں وسطی کرم ایجنسی سے فوجی آپریشن کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

تبصرے (2) بند ہیں

ٰIqbal Jehangir Jun 03, 2014 02:45pm
دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں .طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. طالبان پاکستان کو نقصان پہنچا کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتے ہیں۔طالبان کے حملوں کی وجہ سے ملک کو اب تک 102.51 ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان ہو چکا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔ گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کو 28 ارب 45 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا . اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور طالبان اسلا م اور پاکستان کے دشمن ہیں ان کی اختراع وسوچ اسلام مخالف ہے اسلام کا پیغام امن ،محبت، بھائی چارگی اور احترام انسانیت ہے .انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. . اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان اور دوسری دہشت گر جماعتوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ یہ جہاد فی سبیل اللہ کی بجائے جہاد فی سبیل غیر اللہ ہے۔ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے . …………………………………………. طالبان سے امن مزاکرات کا مستقبل؟ http://awazepakistan.wo
Riyaz Jun 04, 2014 12:20am
یہاں پے تو كوئی كچھ نہیں كہتا كہ اس دہماكہ كا ذمہ دار كون ہے مگر سب جانتے ہیں كہ كون ایسے كاررائی كر تا ہے . یہ كام انہیں دہشتگردوں كا ہے جو عوام كی پروا نہیں كرتے اور سڑك كے كنارے بم لگا كے بیگناہوں كو مار دیتے ہیں اور اگر كوئی بیگناہ مارا گیا ، تو ذمہ داری لینے سے انكار كرتے ہیں اور جہوتی كہانیاں سنا كے بات كو دوسرے طرف لے جاتے ہیں . یہ لوگ صرف یہیں چاہتے ہیں كہ پاكستان قبرستان بن جائے اور یہ لوگ مردوں پر حكومت كرے ، كیوں كہ پاكستان كی زندہ عوام كبہی بھی شدت پسندی اور دہشت گردی كے نہیں مانینگے