غزہ میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی، ہلاکتیں 258 ہوگئیں

شائع July 18, 2014

غزہ شہر: حماس کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کے آپریشن پروٹیکٹو ایج میں اسرائیلی ٹینکوں کی زمینی کارروائی کے نتیجے میں اب تک 258 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا بھی اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ادراے رائٹرز کے مطابق جمعرات کی شام زمینی کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا ہے ، جبکہ اسرائیل کے دو فوجی زخمی بھی ہیں۔

رائٹرز نے محمکہ صحت کے حوالے سے لکھا ہے کہ جمعے کو تازہ زمینی کارروائی میں گیارہ فلسطینی شہری ہلاک ہوئے۔

جبکہ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعے کو اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن مین سترہ شہری ہلاک ہوئے۔

اے ایف پی کے مطابق حالیہ ٹینک حملوں کے نتیجے میں جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک ہی خاندان کے چار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ دو افراد جنوبی قصبے بیت حنون میں ہلاک ہوئے۔

اس سے قبل تین افراد خان یونس کے مشرق میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک فلسطینی شہری شیجائیہہ میں ہلاک ہوا۔

اشرف القدرا کے مطابق جنوبی شہر رفاہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایک پانچ ماہ کے بچے سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے، جبکہ بیت حنون میں ٹینک شیلنگ کے نتیجے میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق اس طرح آپریشن کے گیارہویں روز اسرائیلی فوج کی فضائی اور زمینی کارروائی کے نتیجے میں اب تک 258 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

جبکہ 1920 فلسطینی اب تک زخمی ہو چکے ہیں۔

جمعرات کو رات گئے فلسطینی شہریوں کی ہلاکت پر اقوامِ متحدہ اور امریکا نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ بے گناہ شہریوں کی جانوں کے زیاں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ 'مجھے نہایت افسوس ہے کہ میری اور دیگر عالمی رہنماؤں کی بارہا اپیلوں کے باوجود یہ خطرناک تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے'۔

بان کی مون نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کو بچانے کے لیے مزید اقدامات کرے۔

دوسری جانب امریکی سیکرٹری اسٹیٹ جان کیری نے بھی اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ آپریشن کو محدود کرے اور زمینی کارروائیوں میں فلسطینی ریاست کو نشانہ بنانے کے سلسلے میں محتاط رہے۔

جان کیری نے اسرائیلی وزیراعظم بنجیمن نیتن یاہو سے اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں اس آپریشن میں مزید تیزی لانے سے گریز کرنے اور 2012 کے سیز فائرمعاہدے پر جلد از جلد عملدرآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

جمعرات کواسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں وزیراعظم اور وزیر دفاع نے غزہ سے اسرائیل تک موجود سرنگوں کو ختم کرنے کے لیے اسرائیلی ڈیفنس فورس کو زمینی کارروائی شروع کرنے کی ہدایات کی تھیں۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ آپریشن میں 'انفنٹری، آرمرڈ کارپس، انجینئر کارپس، آرٹلری کو فضائی اور بحری معاونت بھی حاصل ہو گی'۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو زمینی کارروائی کے آغاز کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ 'اُس کی اسلامک موومنٹ اسرائیل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے'۔

فلسطین کے صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اپنا زمینی آپریشن بند کردینا چاہیے، کیونکہ اس سے نہ صرف مزید جانوں کا ضیاع ہوگا، بلکہ اس تنازعے کو ختم کرنے کی تمام کوششیں بھی رائیگاں جائیں گی۔

جمعرات کو زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد حماس کی جانب سےاسرائیل پر 16 راکٹ داغے گئے، جبکہ 18 راکٹوں کو اسرائیلی ڈیفنس سسٹم کی مدد سے ناکارہ بنا دیا گیا۔

اے ایف پی کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیل پر 1,155 میزائل حملوں میں سے 312 میزائل اسرائیلی ڈیفنس سسٹم آئرن ڈوم کی مدد سے تباہ کر دیے گئے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے جانے والے حملے گزشتہ پانچ سال کے بدترین حملے ثابت ہوئے ہیں۔

تبصرے (4) بند ہیں

راضیہ سید Jul 18, 2014 02:28pm
میں جب روز اپنے دفتر آتی ہوں تو اپنے کمپیوٹر پر آتے ہی ان معصوم بچوں کی تصاویر دیکھتی ہوں جن کے اعضا بھی ان کے ساتھ نہ رہے ، ان بے آباد گھروں کو دیکھتی ہوں جن کو کبھی ان فلسطینیوں نے بہت محبت سے بنایا ہو گا ، جب بھی غزہ میں ہسپتالوں کی حالت پر تجزیئے پڑھتی ہوں روح کانپ اٹھتی ہے لیکن قسمت کی ستم ظریفی یہ ہے کہ میرے پاس اس مجبور قوم کے لئے سوائے دعا کے کچھ بھی نہیں ۔۔۔۔۔کبھی اس بچے کے بارے میں بھی میرے آپ ، جیسے بہت سے افراد سوچتے ہیں کہ اب اس فلسطینی ، امریکی نژاد بچے جس نے اسرائیلی پولیس کا تشدد سہا اس کے دل میں بھی اتنا ڈر بیٹھ گیا کہ اس نے کہا کہ وہ اب کبھی بھی آزادی کے بارے میں نہیں سوچے گا ، لیکن دبے ہوئے معصوم سے لہجے میں اس نے یہ بھی کہہ دیا کہ چاہے بچہ اسرائیل کا ہو یا فلسطین کا ان پر کسی کو بھی جبر نہیں کرنا چاہیے ۔ کسی کو بھی تشدد نہیں کرنا چاہیے ترکی کے وزیر اعظم رجب اردگان نے کہا کہ فلسطین میں جو ظلم ہو ہر اہے وہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت فلسطینیوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے لیکن ان کی ایک بات مجھے بہت اچھی لگی کہ چلیں مغرب تو اپنے ایجنڈے کی تکمیل کی وجہ سے خاموش ہے اور کچھ نہیں بول رہا لیکن مسلمان دنیا کیوں خاموش ہے وہ بھ رمضان کے مقدس مہینے میں ۔۔۔۔۔اس سوال کا جواب میرے پاس تو صرف یہی ہے کہ ہم تب تک بچائو کی فکر نہیں کرتے جب تک ہمارے اپنے گھر تک آگ کے شعلے نہ پہنچ جائیں ۔۔۔
عبداللہ Jul 19, 2014 07:02am
ہماری بےغیرتی کی وجہ سےیہ سب کچھ ہورہاہے
naveed abdul majeed Jul 20, 2014 12:41am
isreal lozerz
صدیق Jul 20, 2014 03:58pm
@راضیہ سید: بالکل یہ ہماری بے غیرتی کی انتہاء ہو گئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025