راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کی راولپنڈی شاخ اور چھ اراکین پنجاب اسمبلی کی جانب سے لوگوں کی بڑی تعداد نہ لا پانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

عمران خان نے راولپنڈی کے تمام رہنماﺅں کو بدھ کو طلب کرکے ان سے شارع دستور پر آزادی ٹرک میں ملاقات کی۔

اس ملاقات میں پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر صداقت عباسی، اراکین پنجاب اسمبلی صدیق خان، ملک تیمور مسعود، آصف محمود، رشید حفیظ، اعجاز خاں جازی اور عارف عباسی شریک تھے۔

عمران خان نے انہیں ہدایت کی کہ آئندہ دو سے تین روز میں ہر یونین کونسل سے دو سو افراد کو آزادی مارچ کے دھرنے میں لائے تاکہ " آخری مرحلے" کے لیے پارٹی کی طاقت کا اظہار کیا جاسکے۔

پی ٹی آئی کے ایک سنیئر رہنماءنے ڈان کو بتایا کہ عمران خان مقامی شاخ کی دھرنے میں شرکت کی تعداد پر ناخوش ہیں، خاص طور پر پولیس ایکشن کے بعد عدم اطمینان بڑھ گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماءنے عمران خان کے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا"اگر تمام عہدیدار دھرنے میں شرکت کریں تو ایک ہزار سے زائد افراد دھرنے کے مقام پر موجود رہیں گے، یہ ذمہ داری مقامی رہنماﺅں کے کندھوں پر ہے کہ وہ آئندہ دو سے تین روز میں لوگوں کی تعداد کو بہتر بنائیں"۔

رہنماءکا کہنا تھا کہ پارٹی لیڈرز نے چیئرمین کو بتایا تھا کہ بیشتر افراد سامنے آنے سے گریزاں ہیں جس کی وجہ عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد کی کنٹینر میں موجودگی ہے۔

اس نے مزید بتایا کہ پارٹی رہنماﺅں کو پی ٹی آئی کے ساتھ وادار رہنے اور تحریک کے آخری اعلان کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔

پی ٹی آئی عہدیدار کے مطابق دھرنے کے لیے بڑی تعداد میں افراد کی موجودگی ضروری ہے کیونکہ پی اے ٹی ورکرز کی تعداد زیادہ ہے اور پی ٹی آئی کو احتجاج کے مقام پر اپنے ورکرز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اراکین پنجاب اسمبلی کے استعفے کے حوالے سے بھی سوالات کیے جس پر انہیں بتایا گیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایک روز قبل اراکین کو فون کرکے استعفوں کے بارے میں تصدیق کی ہے۔

اس کا کہنا تھا" تمام اراکین پنجاب اسمبلی کو پارٹی نے دوبارہ پارٹی ٹکٹ دینے اور آئندہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے پر کابینہ میں جگہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی، عمران خان پرامید ہیں کہ آئندہ انتخابات جلد ہی ہوں گے"۔

پی ٹی آئی کے ضلعی صدر اور رکن پنجاب اسمبلی عارف عباسی نے ڈان کو بتایا کہ پارٹی اراکین کی چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں آئندہ چند روز کے لیے پارٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے انہیں آئندہ دو سے تین روز میں زیادہ سے زیادہ افراد لانے کی ہدایت کی ہے، جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان مقامی قیادت کا مورال بڑھانا چاہتے تھے اور انہوں نے ملاقات کے دوران ہمارے مسائل بھی سنے۔

عارف عباسی نے بتایا کہ جاوید ہاشمی کی رخصت کے بعد موجودہ صورتحال پر پی ٹی آئی پنجاب کا بھی اجلاس ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں