ملک میں اسکرپٹ کاشور اور حکومت بےبس ہے،بلاول

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2014
بلاول بھٹو زرداری ۔(فوٹو: اے ایف پی)۔
بلاول بھٹو زرداری ۔(فوٹو: اے ایف پی)۔
بلاول بھٹو زرداری ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلسہ گاہ آئے
بلاول بھٹو زرداری ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلسہ گاہ آئے
جلسے میں پورے سندھ سے عوام شریک تھی ۔(فوٹو: اے ایف پی)۔
جلسے میں پورے سندھ سے عوام شریک تھی ۔(فوٹو: اے ایف پی)۔

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاوال بھٹو زرداری نے کراچی میں جلسے سے خطاب کرکے اپنے سیاسی کردار کا باقاعدہ آغاز کر دیاہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے پاکستان کا تحفہ دیا، ذوالفقارعلی بھٹونے73کاآئین دےکرقائداعظم کاخواب پورا کیا، آج ہم ایک ہی منزل کے مسافر ہیں

شہر قائد میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی عملی سیاست کے آغاز کے لیے مزار قائد سے متصل باغ جناح میں اسٹیج سجایا گیا۔

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کے مینڈیٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصلی اسکرپٹ کل بھی وہی تھا اور آج بھی وہی ہے، اسکرپٹ کا مقصد نواز شریف کو جعلی مینڈیٹ دیا جانا تھا، کٹھ پتلی وزیر اعظم تک اسکرپٹ ختم نہیں ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہمیشہ دو ہی قوتیں رہی ہیں، ایک بھٹو ازم ہے جبکہ دوسرے آمریت کے پجاری ہیں۔

پی پی پی کے سربراہ نے وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کو آمریت کی پیداوار قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ایک آمر ضیا الحق کی پیداوار ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہ ایک طرف ووٹ پر آنے والے اور دوسری طرف امپائر کی انگلی پر ناچنے والے ہیں،پیپلز پارٹی کے پاس امپائر کی انگلی پر ناچنے والے لوگ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت بے بس ہے، ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔

انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے حوالے سے کہا کہ کٹھ پتلیوں نے اعلان کیا کہ پشاور میں طالبان کا دفتر کھلےگا، پاکستان کو عراق اور شام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملک کو خانہ جنگی سے بچانا ہے تو پھٹو ازم اپنانا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم کو تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو کس نے اجازت دی کہ ساری توانائی دھرنے ختم کرنے پر لگا دیں، پیپلز پارتی نے بھی کوئٹہ میں انتہا پسندی کے خلاف ہزارہ برادری کا دھرنا دیکھا

پڑوسی ملک کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے ہونے پر انہوں نے کہا کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کی منسوخی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے،ہمیں خود کو کا لیڈر ملک بنانا ہوگا۔

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے، 68سالوں کے دوران سندھ کو تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا گیا، عوام شوبازی کوگڈگورننس نہیں مانتے۔

بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر ’’ لے سوں، لے سوں، پورا کشمیر لے سوں‘‘ کا نعرا لگایا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر کے حوالے سے بیان دیا تو مودی سرکار کو برالگا، ہندوستان میں ہماری تصاویر جلائی گئی، میں بھی امن چاہتا ہوں لیکن کشمیر کی بات کرتا ہوں تو مجھے غلط سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آمریت کے چاہنے والے صرف طاقت کا استعمال جانتے ہیں، پاک فوج کےجوان وزیرستان میں ہماری سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں،کچھ لوگ اس وقت فوج کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہے ہیں، جس جنگ کے پیچھے عوام نہ ہووہ کامیاب نہیں ہوسکتی، کٹھ پتلیاں حکیم اللہ محسود کیلیے آنسو بہاتی ہیں،طالبان سے ڈر لگتا ہے تو آئی ڈی پیز کی خبر ہی لے لو۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے حقوق نہیں دیئے جا رہے اگر یہ حقوق نہ دیئے گئے تو حقوق چھین لیے جائیں گے۔

چئیرمین نے پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کا اعلان کرتے ہوئے تمام یوم تاسیس پر کنوشن میں تمام کارکنان کو مدعو کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس 30 نومبر کو لاہور میں ہوگا جہاں پر پیپلز پارٹی کے عہدیداران بتائیں گے کہ شیر کے شکار پرکب نکلنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل میری سیکورٹی کے حوالے سے ایک مہم چلائی جا رہی ہے،مجھے معلوم یہ پیغام کہاں جا رہا ہے، بے نظیر کو بھی یہ پیغام دیا گیا تھا، ہمیں گھروں تک محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے ملک کے سب سے بڑے شہر کے حوالے سے کہا کہ کراچی سب کا ہے، اس کو مل کر دنیا کا عظیم شہر بنائیں گے، کراچی میں فساد پھیلانے کی سازش کی جارہی ہے، یہان تمام قومیتوں کے لوگ رہتے ہیں،کراچی میں لاہور سے دگنی آبادی ہے، پولیس لاہور سے آتی ہے، کراچی میں جرائم کی شرح واشنگٹن، کیپ ٹاؤن اور میکسیکو سے کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایک لاکھ کی آبادی پر 10 قتل ہوتے ہیں، کراچی کو ایمرجنسی پیکج دیا جائے، کراچی انتہا پسندوں، دہشت گردوں اور لینڈ مافیا کا گڑھ ہے، متحدہ قومی موومنٹ کراچی میں 20 سال حکمرانی کر رہی ہے اور جو کچھ کراچی کے ساتھ ہوا اس کو سب نے دیکھا، اب تحریک انصاف لاہور کی ایم کیو ایم بننا چاہتی ہے، صرف بھٹو کا نظام کراچی کو بدل سکتی ہے، کراچی میں دھاندلی ہوتی ہے، 2018 میں انتخابات میں شفاف انتخابات میں کراچی کو آزادی ملے گی۔

انہوں نے ’’یہ شہری کراچی بھٹو کا‘‘ کے نعرے بھی لگوائے۔



حکومت نہیں جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں،آصف زرداری


سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ انصاف کی بات کرنے والوں نے ہمارے گھر پر ڈاکا ڈالا ہے۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک اسپتال بنا کر بچوں کو تو بے وقوف بنایا جا سکتا ہے لیکن سب کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ اگر ہماری حکومت آئی تو پر کسان کو شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل دیں گے اور کسانوں سے فصلیں 20 سے 25 فیصد زائد قیمت پر خرید کر سبسڈی پر عوام کو فراہم کی جائیں گی۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کل کے پاکستان کے لیے لڑ رہی ہے، ہم نے سب سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔

انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کے حوالے سے کہا کہ میں الطاف حسین سے ساتھ مل کر چلنے کی بات کروں گے، کل کے پاکستان کے لیے کا آج پاکستان بچانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں کسی حکومت کا ساتھ نہیں دے رہے۔

انہوں نے عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈکٹیٹر کے ریفرنڈم کی حمایت کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں میں نے معافی مانگ لی، کتنی غلطیوں پر معافی مانگی جائیں گی۔

آصف زرداری نے کہا کہ ہم آپس میں ایک دوسرے کو کمزور کیوں کر رہے ہیں ؟، میں گزرے کل کی بات سننا نہیں چاہتا، آنے والے کل کی بات کرتا ہوں۔

انہوں نے تحریک انصاف کے حوالے سے کہنا تھا کہ آپ کےپاس جلسوں کاپیسہ کہاں سےآیا سب معلوم ہے مگر کہتےکچھ نہیں۔


مستقبل کا وزیر اعظم بھٹو ہوگا،یوسف رضا گیلانی


سپریم کورٹ سے نااہل ہونے والے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مستقبل کا وزیر اعظم بھٹو ہوگا، بلاول بھٹو پوری تنظیم کو معطل کرکے نئے لوگوں کو سامنے لائیں، بلاول بھٹو زرداری اس ملک میں انقلاب لاسکتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تاریخی جلسے نے ثابت کر دیا پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت ہے، جب جلسے کا اعلان کیا گیا تھا،علم نہ تھا کہ اتنا عظیم الشان جلسہ ہوگا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بلاول بھٹو ایک تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، بلاول بھٹو وفاق کی علامت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ بے نظیر کا نامکمل ایجنڈہ بلاول مکمل کریں گے، بلاول بھٹو ذوالفقار بھٹو اورمحترمہ شہید کامشن آگےبڑھائیں گے۔


ہمارا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، راجہ پرویز اشرف


سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمارا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، آج کل ہر جگہ جلسے ہو رہے ہیں، عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بوڑھا بھی نوجوانوں سے تگڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، 18اکتوبر کو بے نظیر نے جلسہ کرنا تھا مگر سازش ہوگئی، جمہوریت مخالف قوتوں نے بینظیر شہید کو ہٹانےکی کوشش کی گئی۔

راجہ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ بینظیر نے جہاں سے سفر چھوڑا تھا وہیں سے بلاول نے سفر شروع کیا ہے، سانحہ کار ساز کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔


انقلاب دھرنوں سے نہیں آتے،خورشید شاہ


قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ انقلاب کے لیے تختہ دار پر چڑھنا پڑتا ہے۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ انقلاب کسی دھرنے سے نہیں آتے، انقلاب کے لیے زندگیاں دینا پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے پاکستان میں جمہوریت کا انقلاب لانے کے لیے پی پی پی کا پرچم اٹھایا تھا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اپنے نانا کا دیا ہوا جمہوریت کا پرچم تھام لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو مزدوروں ، کسانوں ، نوجوانوں کے لیے انقلاب لائے گا، جمہوریت لوگوں کو روزگار، صوبوں کو حقوق دیتی ہے، زرداری نے18ویں ترمیم کےذریعےصوبوں کوآزادی دی، بھٹو تختہ دار پر چڑھ گیا لیکن کسی سے سودے بازی نہیں کی۔


کراچی کا جلسہ تو ٹریلر ہے،وزیر اعلیٰ سندھ


سندھ کے وزیر اعلی قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے جیالے ایسے ہیں جن کی قربانیاں تاریخ لکھےگی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے جلسے میں لوگوں کی تعداد کا پوچھا گیا تو میں نے کہا کہ کوئی گن نہیں سکے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کراچی کا جلسہ تو ایک ٹریلر ہے۔


جلسے میں تحریک انصاف کے خلاف نعرے


پیپلز پارٹی کے جلسے میں پاکستان تحریک انصاف کے لیڈروں کے خلاف نعرے لگائے گئے۔

اسٹیج سیکریٹری عبدالقادر پٹیل نے شاہ محمود قریشی، وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک، جہانگیر ترین، ملتان کے حلقہ 149 میں جاوید ہاشمی کو شکست دینے والے عامر ڈوگر، خوریشد قصوری اور دیگر کے خلاف ’لوٹے، لوٹے‘ کے نعے لگوائے۔


نواز شریف سے جنگ ہونا باقی ہے، رضا ربانی


پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کسی حکومت کے ساتھ نہیں ہے بلکہ ہم آئین اور قانون کی جدو جہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے ہماری نجکاری کے معاملے پر جنگ ہونی ہے ابھی ہم نے نواز شریف سے مزدروں اور کسانوں کے حقوق کے لیے لڑنا ہے

رضا ربانی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اسی میدان سے اپنی جدو جہد کا آغاز کیا تھا اور آج بلاول بھی یہاں سے جدوجہد شروع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کارکنان سے ’’بھٹو کے نعرے، وجن گے‘‘ کے نعرے بھی لگوائے۔


نوجوانوں سے وعدے پورے کرنے ہوں گے،اعتزاز احسن


پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ کراچی کے جلسے کو صرف انجمن ستائش باہمی کا ذریعہ نہیں بنانا چاہیے، پیپلز پارٹی کو موجوانوں کی ضرورت ہے۔

کراچی میں جلسے میں خطاب میں انہوں نے کہا ملتان میں ابھی ایک انتخاب ہوا ہے جس میں دھاندلی کی ایک بھی آواز نہیں اٹھی اس میں پیپلز پارتی کا نمبر تیسرا آیا ہے

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ عزم کرنا چاہیے کہ اس الیکشن کے نتائج کو آئندہ اپنی کارکردگی سے تبدیل کرنا ہوگا

انہوں نے بلاول کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی نے جوانی میں سیاست میں خوش آمدید کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں آپ پیپلز پارٹی میں جوان خون متعارف کروائیں گے۔

پیپلز پارٹی کو نوجوانوں کی ضرورت ہے اس کے لیے ایک نیا منشور بنانا ہو گا جس میں روز گار کے مواقع اور تعلیم شامل ہو۔

مجھ سمیت تمام سینئرز کو بیٹھائیں اور نوجوانوں کو آگے لائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول کی عمر کی بات کی جاتی ہے، ذوالفقار علی بھٹو 28 سال میں وفاقی وزیر بن گئے تھے جبکہ بے نظیر بھٹو 34 سال کی عمر میں وزیر اعظم بن گئی تھیں۔۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ یہ نوجوانوں کی جماعت ہے لیکن ان سے کیے جانے والے وعدے پورے کرنے ہوں گے، اب پیپلز پارٹی میں نوجوانوں کی ضروت ہے۔


آصف زرداری بھی جلسے میں پہنچ گئے


سابق صر اور پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری بھی جلسہ گاہ پہنچ گئے

ان کے ہمراہ بلاول بھٹو زرداری بھی تھے، دونوں نے ہاتھ اٹھا اٹھا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

بعد ازاں آصف زرداری بلاول کے ہمراہ اسٹیج کے ساتھ کھڑے ٹرک میں جا کر بیٹھ گئے

اس ٹرک میں 2007 میں بے نظیر بھٹو کراچی ائر پورٹ سے جلسہ گاہ جا رہی تھیں جس میں خود کش حملہ ہو گیا تھا اور 200 کارکن ہلاک ہوئے تھے جبکہ بنظیر زخمی ہوئی تھیں۔


بلاول اسٹیج پر پہنچ گئے


بلاول بھٹو زرداری باغ قائد میں پیپلز پارٹی کے جلسے میں اسٹیج پر پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے اسٹیج پر پہنچتے ہی کارکنان کو ہاتھ ہلا ہلا کر جواب دیتے رہے۔

جلسے میں موجود کارکنان کی جانب سے ان کے ہاتھ ہلانے پر بھر پور انداز سے نعرے بازی کی۔


بلاول بھٹو زرداری کا ہیلی کاپٹر جلسہ گاہ پہنچ گیا


پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے سیا سی کیرئیر کے آغاز کے لیے جلسہ گاہ پہنچ گئے ہیں۔

پی پی پی کے سربراہ بلاول ہاوس سے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ روانہ ہوا تھے۔

انہوں نے پہلے کارساز کے اوپر سے آتے ہوئے دعا کی تھی اور اس کے بعد ان کا ہیلی کاپٹر جلسہ گاہ کی جانب روانہ ہوا تھا


کورنگی میں حادثہ، پی پی رہنما زخمی


کراچی کے علاقے کورنگی میں ٹریفک حادثے میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر حاجی مظفر شجرہ زخمی ہو گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ حاجی مظفرشجرہ سمیت کئی زخمی افراد ریلی کی صورت میں جلسے میں شرکت کے لیے آ رہے تھے۔

دوسری جانب سابق وزرا اعظم یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف بھی اسٹیج پر موجود ہیں جبکہ رضا ربانی، اعتزاز احسن اورشیری رحمن بھی اسٹیج پر آ چکے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے کارکنانوں اور رہنماوں کا باغ قائد میں جلسہ میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔


بلاول ہاوس کا کارساز میں ہیلی کاپٹر میں شہدا کے لیے دعا


پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہیلی کاپٹرمیں کارساز کےشہداء کے لیے دعا کی۔

واضح رہے کہ بلاول جلسے میں شرکت کے لیے ہیلی کاپٹر میں آرہے ہیں۔

آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کر رہے ہیں۔


بلاول بھٹو کو جلسہ گاہ پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹر بلاول ہاؤس پہنچ گیا


ذوالفقار مرزا کراچی پہنچ گئے


پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقارمرزا بھی جیالوں کا قافلہ لے کرکراچی پہنچ گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹومیں محترمہ بے نظیر بھٹوجیسی صلاحیتیں ہیں۔

ذوالفقار مرزا نے مزید کہا کہ سندھ میں رہنےکے لیے کسی بھی پاکستانی کو نہ پیپلزپارٹی کی اجازت چاہیے اور نہ ایم کیوایم کی ۔


دم گھٹنے سے پیپلز پارٹی کا ایک کارکن ہلاک


پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے میں شرکت کے لیے عمر کوٹ سے کراچی آنے والا ایک کارکن دم گھٹنے سے ہلاک ہو گیا۔

لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس کارکن کی لاش کو سرد خانے منتقل کرنے کے بجائے اسے گراؤنڈ کے کونے میں رکھ دیا گیا ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق گزشتہ رات سے ہی اس کارکن کی طبیعیت خراب ہوگئی تھی، جسے دوا دی گئی لیکن صبح اس کی طبیعیت مزید خراب ہوگئی اور وہ جانبر نہ ہوسکا۔


کراچی کا جلسہ بے نظیر کے مشن کا حصہ ہے، زرداری


پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرآصف زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کا جلسہ بے نظیر کے مشن کا حصہ ہے اور شہید بی بی کامشن جاری رہے گا۔

سانحہ کارساز کے سات سال پورے ہونے پراپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آج کادن جمہوریت کے لیے جان قربان کرنے والوں کوخراج تحسین پیش کرنےکاہے۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنماسینیٹرسعیدغنی نے آئندہ ماہ لاہورمیں جلسے کااعلان کیا ہے ۔


مزار قائد کے اطراف موجود مشکوک برقع پوش خواتین



پیپلز پارٹی کے جلسے میں بد نظمی


ڈان نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے جلسے میں اُس وقت بد نظمی پیدا ہوگئی جب جلسے میں شرکت کے لیے ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والے کارکنان کھانے پینے کی اشیاء پر ٹوٹ پڑے۔

جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کارکنان کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بد انتظامی کی صورتحال پیدا ہوئی۔


بم ڈسپوزل اسکواڈ کی سرچنگ جاری


نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کی بلاول ہاؤس کے اطراف سرچنگ جاری ہے۔

بلاول بھٹو زرداری آج مزارِ قائد میں ہونے والے جلسے سے خطاب کے لیے بلاول ہاؤس سے روانہ ہوں گے، لہذا بلاول ہاؤس کے ارد گرد کے علاقوں میں بم ڈسپوزل اسکواڈ سرچنگ میں مصروف ہے۔


پی پی پی قافلے کو حادثہ


سپر ہائی وے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے میں آنے والے جیالوں کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں چار افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق سپر ہائی وے پر ٹول پلازہ کے قریب مذکورہ گاڑی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے، جنھیں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔


جلسے کے انتظامات


مزارِ قائد کے سامنے اٹھارہ اکتوبر کے جلسے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ —. فوٹو آئی این پی
مزارِ قائد کے سامنے اٹھارہ اکتوبر کے جلسے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ —. فوٹو آئی این پی

18 اکتوبر 2007 کو بینظیر بھٹو خود ساختہ جلاوطنی کے بعد وطن لوٹی تھیں اور کارساز کے مقام پر ان کے استقبالیہ جلوس کو شدت پسندی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

آج اٹھارہ اکتوبر2014 کو محترمہ بینظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری اپنی والدہ محترمہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوامی اجتماع سے خطاب کرنے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ محکمہِ داخلہ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 18 اکتوبر کو کراچی میں پی پی پی کے جلسے سے معتلق خبردار کیا تھا کہ جلسے میں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کالعدم تنظیم جنداللہ گروپ کی جانب سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس جلسے کی سیکیورٹی کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات سید وقار مہدی کے مطابق تقریباً 35 ایکڑ گراؤنڈ کو جلسے کے لیے مختص کیا گیا ہے، جس میں تقریباً ساڑھے تین لاکھ افراد کی گنجائش ہے۔

جلسے کے دوران پاور بریک ڈاؤن کے خطرے کے پیش نظر 6 اسٹینڈ بائی جنریٹروں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔


مزید پڑھیں: پی پی کا جلسہ، شہری زندگی مفلوج ہونے کا امکان


وقار مہدی کے مطابق بارہ میڈیا اسکرین اور ہزار کے قریب اسپیکرز بھی جلسہ گاہ میں نصب کیے گئے ہیں، تاکہ لوگوں کو جلسے کی کارروائی اور تقاریر دیکھنے اور سننے میں مشکلات پیش نہ آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام گاڑیاں بھی جلسہ گاہ سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر پارک کی جائیں گی اور تمام شرکاء کو جلسہ گاہ میں پیدل چل کر آنا ہوگا، جبکہ میڈیا کے لیے ایک اسپیشل انکلوژر بنایا گیا ہے اور میڈیا کی تمام گاڑیاں نشتر پارک کی طرف پارک کی جائیں گی۔

تمام شرکاء کو واک تھرو گیٹس سے ہوکر گزرنا پڑے گا، جبکہ جلسہ گاہ کی بیرونی سیکیورٹی کے اختیارات پولیس اور رینجرز کو دیئے گئے ہیں، جو کلوز سرکٹ کیمروں کی مدد سے نقل وحرکت کی نگرانی کریں گے۔

جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے پانچ پوائنٹس بنائے گئے ہیں، جس میں سے تین مردوں کے لیے، ایک خواتین کے لیے اور ایک وی آئی پیز کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔

پورے علاقے کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں بھی کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے موجود ہیں۔

جلسے کے لیے اسٹیج کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے اور قائدین کے لیے 160 فٹ لمبا،45 فٹ چوڑااور20 فٹ اونچا اسٹیج بنایا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں

haider shaikh Oct 18, 2014 03:20pm
Why the focus is on breaking the record of previous jalsas? Why the onus is not on deliverance and good governance? Please come out of the jalsa jalsa game.