کراچی،9مبینہ دہشت گردہلاک،طالبان سندھ کا امیرفرار

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2014
فوٹو:راو انواز فیس بک اکائونٹ
فوٹو:راو انواز فیس بک اکائونٹ

کراچی: ملک کے سب سے بڑے کراچی میں پولیس مقابلے میں پولیس سے مقابلے میں 9 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی کے مشرقی علاقے اسٹیل ٹاؤن میں ملیر پولیس سے مقابلے کے دوران القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 9دہشت گرد مارے گئے

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالبان سندھ کا امیر ارشاد اللہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جائے وقوع سے بارود سے بھرا رکشہ اور سرکاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے کالعدم تنظیم کے کارندوں کی موجودگی کی اطلاع پراسٹیل ٹاون میں محمد خان گوٹھ میں سرچ آپریشن کیا ۔

آپریشن کی قیادت ملیر کے ایس ایس پی (سینئر سپرینٹنڈنٹ پولیس) راؤ انوار کر رہے تھے۔

آپریشن کے دوران مبینہ طور پر ملزمان نے فائرنگ اور دستی بموں سے حملہ کر دیا پولیس کی جوابی فائرنگ میں القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 9 مبینہ دہشت گرد مارے گئے۔

پولیس کے مطابق مقابلہ کے دوران کالعدم تحریک طالبان سندھ کا فرار ہونے والا امیر ارشاد اللہ رکشوں میں بم نصب کرنے کا ماہر تھا۔

پولیس کا دعوی ہے کہ ملزم ارشاد اللہ محرم میں دہشت گردی کے لیے رکشہ تیار کر رہا تھا ۔

ایس ایس پی رائو انوار کے مطابق ملزمان قائدآباد، ملیر اور لانڈھی میں پولیس اہلکاروں کے قتل سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث تھے جبکہ موقع سے بارود سے بھرے ہوئے رکشے سمیت پولیس اہلکاروں سے چھنی ہوئی سرکاری ایس ایم جیز بھی برآمد ہوئی ہیں ۔

تبصرے (0) بند ہیں