سانحہ کوٹ رادھا کشن کا ازخود نوٹس لے لیا گیا

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2014
سپریم کورٹ آف پاکستان کا ایک منظر—۔فائل فوٹو اے ایف پی
سپریم کورٹ آف پاکستان کا ایک منظر—۔فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ کوٹ رادھا کشن کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن میں میاں بیوی کو زندہ جلائے جانے کے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 3 روز میں جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے دیئے گئے حکم کے مطابق حکومت کو 24 نومبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا لیکن رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔

جس کے بعد آج سپریم کورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے 24 نومبر تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔


مزید پڑھیں: 'قرآن کی بےحرمتی' پر عیسائی جوڑا قتل


کوٹ رادھا کشن کے سانحے کی تفتیش کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کے اراکین اس بھٹی کے قریب پولیس کے حفاظتی دستے کے ساتھ موجود ہیں، جس میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلادیا گیا تھا۔ —. فوٹو اے ایف پی
کوٹ رادھا کشن کے سانحے کی تفتیش کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کے اراکین اس بھٹی کے قریب پولیس کے حفاظتی دستے کے ساتھ موجود ہیں، جس میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلادیا گیا تھا۔ —. فوٹو اے ایف پی

یاد رہے کہ رواں مہینے لاہور سے ساٹھ کلومیٹر دور شہر کوٹ رادھا کشن میں ایک اینٹھوں کے بھٹہ پر مشتعل ہجوم نے قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر ایک عیسائی جوڑے کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاشوں کو جلا دیا تھا۔

مقامی پولیس اسٹیشن کے افسر بن یامین کا کہنا تھا کہ ہجوم نے اینٹھوں کے بھٹہ پر کام کرنے والے عیسائی میاں بیوی پچیس سالہ شمع اوراس کے شوہر شہزاد پر قرآن پاک کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا اور بعد میں ان کی لاشیں جلا دیں۔


مزید پڑھیں: 'زندہ جلائی جانے والی مسیحی خاتون حاملہ تھی'


جس کے بعد وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کی جلد از جلد تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے پولیس کو صوبہ میں عیسائی آبادیوں کی سیکورٹی بڑھانے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں