اکبر بگٹی قتل کیس: پرویز مشرف پر فرد جرم عائد

14 جنوری 2015
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ۔ ۔  ۔ فائل فوٹو
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ۔ ۔ ۔ فائل فوٹو
نواب اکبر بگٹی ۔ ۔  ۔ فائل فوٹو
نواب اکبر بگٹی ۔ ۔ ۔ فائل فوٹو

کوئٹہ : نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرد پرویز مشرف سمیت تین افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی

ملزمان میں جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف، سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ، سابق وزیر داخلہ بلوچستان میر شعیب نو شیروانی بھی شامل ہیں

یاد رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے 5 اکتوبر 2009 کے حکم پر مقدمہ درج ہوا تھا جس میں آج 5 سال بعد فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے میڈیکل بورڈ تشکیل نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا اور اگلی سماعت پر ڈی جی ہیلتھ بلوچستان کو طلب کرلیا۔

سابق صدر مشرف کے دو ضامن ، سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : بگٹی قتل کیس: پرویزمشرف کی میڈیکل رپورٹ مسترد

پرویز مشرف کے وکیل نے میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے ایک دن استثنیٰ کی درخواست دائر کی جس کے بعد عدالت کی سماعت ایک گھنٹے تک ملتوی کردی گئی۔

سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف، آفتاب شیرپاؤ اور شعیب نوشیروانی پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے سماعت چار فروری تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے اہم رہنما نواب اکبرخان بگٹی 26 اگست 2006 کوکوہلو اس وقت کے صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کے حکم پر کیے جانے والے ایک کریک ڈاؤن میں اس وقت ہلاک ہوگئے تھے، جب وہ ایک غار میں پناہ لیے ہوئے تھے۔

ان کے بیٹے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز اور دیگر اعلیٰ حکام کو اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔

یہ بھی پڑھیں : مشرف اکبر بگٹی قتل کیس میں باقاعدہ گرفتار

بگٹی نے مسلح مہم کے ذریعے صوبائی حکومت سے بلوچستان کے قدرتی وسائل سے بڑا حصہ اور مزید خود مختاری کا تقاضہ کیا تھا۔ ان کی موت سے صوبے بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور آج تک بلوچستان کے حالات معمول پر نہیں آسکے ۔

سابق آمر کو ناصرف اکبر بگٹی قتل کیس بلکہ دیگر مقدمات میں بھی الزامات کا سامنا ہے، جن میں 2007ء میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل، ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ کے 60 ججوں کو نظربند کرنا اور لال مسجد کے غازی عبدالرشید کے قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں