ملک میں داعش کی موجودگی کا امکان مسترد
گجر خان: پاکستان میں داعش کی موجوگی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ہر صورت میں ملک میں امن و امان کو بحال کیا جائے گا۔
ملک میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے بار بار میڈیا میں آنے والی خبروں پر انھوں ںے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہریوں کو خوف ہراس میں مبتلہ کرنے والے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں اسمائیلی برادری کی بس پر حملے کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسران نے واقعے میں داعش کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا جسے وفاقی وزیر داخلہ نے مسترد کردیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کلر سیعدہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ یہ پوری قوم اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں اور دہشت گردوی کو شکست دیں۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف شروع کئے جانے والے آپریشن کے بعد ملک میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔
مزید پڑھیں: ساری کارروائی اخباری اطلاعات پر ہوتی ہے، چوہدری نثار
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ملک کے سیکیورٹی اداروں نے اہم خفیہ معلومات پر جون 2014 سے اب تک ملک میں 10 ہزار سے زائد آپریشنز کئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ق لیگ کی طرح ایک نا اہل رہنما کا ’فین کلب‘ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ملک کی معیشیت کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام کررہی ہے۔
میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کے اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان کسی قسم کے اختلافات موجود نہیں ہیں۔
سانحہ صفورہ گوٹھ کے موقع پر کراچی میں وزیراعظم کی آمد اور وزیرداخلہ کی غیر موجودگی پر اٹھائے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بیماری کے باعث وہ کراچی نہیں آسکے تھے۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں