• KHI: Sunny 29.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 20.6°C
  • KHI: Sunny 29.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 20.6°C

سانحہ منیٰ:جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد18 ہوگئی

شائع September 27, 2015

اسلام آباد : منیٰ میں رمی کے دوران ہونے والی بھگدڑ میں 18 پاکستانیوں کے جاں بحق اور 20 کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

خیال رہے حج میں جمعرات کو رمی کے بھگدڑ کے حوالے سے سعودی وزیر برائے صحت خالد الفالح نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ حادثے میں 769 افراد جاں بحق جبکہ 934 زخمی ہوئے،دو روز قبل دفتر خارجہ نے جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 8 بتائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : سانحہ منیٰ: جاں بحق حجاج کی تعداد 769 ہو گئی

پاکستان کی وزارت مذہبی امور کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مخدوم زادہ سید اسد مرتضی گیلانی، حفصہ شعیب، زرین نسیم، سیدہ نرجس شہناز، بی بی زینب، محمود ارشد، رشیداں بی بی، زاہد گل، ڈاکٹر امیر علی لاشاری، عبد الرحمن، شہناز قمر، اسلام احمد، بشریٰ بی بی، محمد حسرت، عظیم خان، محمد ادریس، امیر محمد ملوک اور گل شہناز شامل ہیں۔

سانحہ کے دوران 20 پاکستانی عازمین حج زخمی بھی ہوئے، ان میں سے 12 حجاج کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 8 بتائی تھی

8 زخمیوں کا علاج کنگ عبد اللہ ہسپتال جدہ، منیٰ ڈسپنسری نمبر 5 اور منیٰ الوادی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے دفتر خارجہ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج کو ہدایت کی ہے کہ حج میں لاپتہ پاکستانی افراد کی تلاش کے لیے وہ اپنی کوششوں کو دوگنا کرکے ان کے اہل خانہ سے ان کا رابطہ کروائیں۔

مزید پڑھیں : حج کے دوران پیش آنے والے سانحات

پاکستانیوں کی معلومات کے لیے سعودی عرب میں 2 ہیلپ لائز بھی شروع کی گئی ہیں جن کی مدد سے اپنے پیاروں کے حوالے سے معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

ان ہیلپ لائن کے نمبرز میں 00966125458000 اور 0096612527753 شامل ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے برطانوی اخبار گارجین کی اس رپورٹ کو بھی مسترد کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ منیٰ میں ہونے والی بھگدڑ میں 236 پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں : منیٰ کی بھگدڑ کی کہانی، کراچی کے حاجیوں کی زبانی

خیال رہے کہ منیٰ میں ہونے والی بھگدڑ میں 769 افراد کے جاں بحق اور 934 کے زخمی ہونے کا واقعہ گزشتہ 25 سالوں کا بدترین واقعہ ہے۔

سعودی محکمہ شہری دفاع کے مطابق یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب منیٰ میں جمرات کی رمی کے لیے حجاج کے 2 بڑے گروپ مخالف سمتوں سے آنے والے راستوں پر ایک ساتھ آئے۔

یہ بھی پڑھیں : جاں بحق غیرملکی حجاج کی تعداد

اس سانحے کے فوری بعد ہی سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز السعود نے حج کے سالانہ منصوبے کا ازسر نو جائزہ لینے کے احکامات جاری کیے۔

سلمان بن عبد العزیز السعود نے خطاب میں کہا تھا کہ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

تبصرے (4) بند ہیں

Muhammad Ayub khan Sep 27, 2015 07:50pm
was there any insurance of hajjis or the saudi government will ensure compensatıom to the deceased ?Could govt take up this issue with saudi government?
Muhammad Ayub Khan Sep 27, 2015 08:36pm
we are very helpless. Is this so difficult to identify the deads and injured?
Muhammad Ayub Khan Sep 27, 2015 08:39pm
Could government ensure return of the dead bodies of the dead hajjis with the consent of relatives?
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Sep 27, 2015 10:36pm
سعودی حکومت کو انتظامات مذید بہتر کرنے چاہئے کیونکہ یہ ان کی قانونی ذمہ داری ھے حرمین شرفین وہاں پر واقعہ ھیں اور یہ اللہ تعالیٰ کا ان پر ایک عظیم احسان ھے اس لئے انکا فرض بنتا ھے کہ وہ حاجیوں کی حفاظت یقینی بنائیں سنا ھے کہ واقعہ کے وقت ایک شہزادہ بھی وہاں ایا تھا شیطان کو کنکریاں مارنے تو ان کیلۓ سڑک بند کی گئی تھی جو حادثے کی بنیادی وجہ بنی

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025