'داعش سے متاثر' 53دہشت گردوں کی فہرست تیار

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2015
کراچی پولیس نے شہر میں 53 دہشت گردوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے جو داعش کے نظریات سے متاثر ہیں — فائل فوٹو/ رائٹرز
کراچی پولیس نے شہر میں 53 دہشت گردوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے جو داعش کے نظریات سے متاثر ہیں — فائل فوٹو/ رائٹرز

کراچی: صوبہ سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پولیس کے تحقیقاتی افسران نے 50 سے زائد ایسے دہشت گردوں کی نشاندہی کا دعویٰ کیا ہے جو عرب ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تنظیم داعش سے متاثر ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ ’وہ یہ بات یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ داعش کے حامی یہ مقامی افراد بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں ہیں بھی یا نہیں۔‘

گزشتہ روز کراچی پولیس کے ایسٹ زون کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے 53 افراد کی ایک فہرست تشکیل دی گئی، جو داعش سے ہمدردی رکھتے ہیں۔

ان تمام افراد کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے ہے اور یہ سب کراچی کے رہائشی ہیں۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ فہرست ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ آفس کی جانب سے تیار کی گئی ہے اور اس میں دہشت گردوں کے نام اور ان کی دیگر تفصیلات موجود ہیں۔‘

عہدیدار نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ فہرست میں شامل ایک دہشت گرد کا نام عبداللہ یوسف عرف عبدالعزیز عرف ساکن ہے، جو دہشت گرد گروپ کا سربراہ ہے اور داعش کے نظریات سے متاثر ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس دہشت گرد کی مدد کرنے والوں میں ڈیرہ اسمعیل خان سے تعلق رکھنے والے عبداللہ منصوری اور مصری پٹھان اور کراچی کے 2 انجینیئرز طیب اور علی رحمٰن شامل ہیں۔

واضح رہے کہ یہ تفصیلات دو روزقبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو فراہم کی جانے والی معلومات کے بعد سامنے آئیں ہیں، جن میں کہا گیا تھا کہ صفورہ حملے میں ملوث 14 افراد کی نشاندہی کرکے 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیاہے.

عہدیدار کا کہنا تھا کہ صفورہ بس حملے کی تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ملک کے شہری علاقوں میں رہنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں میں داعش بہت زیادہ سرایت کر چکی ہے۔

پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ایس ایس پی عامر فاروقی نے بتایا کہ مذکورہ فہرست دراصل صفورہ بس حملے میں ملوث افراد کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کے دوران سامنے آئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ میڈیا کی جانب سے پیش کی جانے والی فہرست سی ٹی ڈی کی تیار کردہ نہیں ہے لیکن اس میں ہماری مدد اور انٹیلی جنس شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے کراچی سمیت صوبے کے دیگر حصوں میں دہشت گردوں اور ان کے نیٹ ورک کا تعاقب کیا ہے۔‘

فہرست میں اُن افراد کے نام بھی شامل ہیں جن کا تعلق شہر میں کارروائیاں کرنے والی دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے، ان میں آدھے درجن کے قریب کمانڈرز شامل ہیں، جن کو 5 سے 6 افراد کی مدد حاصل ہے۔

ایک سینیئر پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’دراصل یہ افراد داعش کے نظریات اور تعلیمات سے متاثر ہیں۔‘

انھوں ںے بتایا کہ ’یہ دہشت گرد خود سے کارروائیاں کرتے ہیں تاہم یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ ان کے تعلقات داعش سے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ملزمان کی نشاندہی کرکے ایک خصوصی یونٹ کو ان کی گرفتاری کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی ہے اور اس حوالے سے بہت جلد اہم پیش رفت سامنے آئے گی۔

سندھ پولیس کی تردید

دوسری جانب سندھ پولیس کے ترجمان نے 'داعش سے متاثر' 53 دہشت گردوں کی فہرست مرتب کیے جانے کی تردید کردی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Toofan Oct 15, 2015 12:13am
Agar koi Pakistani Daish ki hami hai to woh mulk ka ghaddar hoga kyon ke Daish ke lye koi sarhad nahin aur Daish apne shaddatpasandana chaal chaland saare dunya main qaayem karna chaahte hain. Pakistan ki haalat theek na sahi, Shaam aur Iraq se ba marateb behtar hai aur hum nahin chaahte ke Pakistan ek aur Shaam ya Iraq ban jaaye. To yeh Daish wale agar yahaan khosh nahin hain to mehrbani karke yahan se nikal sakte hain magar yahan pe reh kar hamare mulk ko maidan-e jung nahin bana sakte.