آتشیں گیند سے کھیلے جانے والی قدیم کھیل کی واپسی
برازیل کے شہر پالماس میں قدیم قبائلی(Indigenous) کے پہلے ورلڈ انڈی جینئس گیمز میں میکسیکو کا رات کے اندھیرے میں آگ کی گیند سے کھیلاجانے والا 2ہزار سال قدیم ہاکی کھیل بھی شامل ہے.
دنیا بھر سے دو ہزار سے زائد قدیم قبائلی اتھلیٹ برازیل کے شہر پالماس میں ہونے والے ورلڈ انڈی جینئس گیمز میں شرکت کررہے ہیں جس سے انڈی جینئس اولمپک بھی کہاگیاہے۔23 اکتوبر کو شروع ہوئے اس ٹورنامنٹ میں برازیل،امریکا، روس،نیوزی لینڈ، ایتھوپیا سمیت تیس ممالک کے قبائلی حصہ لے رہے ہیں۔
ورلڈ انڈی جینئس گیمز میں فٹ بال کی طرح مغربی اسٹائل کے کھیل اور کئی روایتی گیمز شامل ہیں۔ ان گیمز میں فٹ بال، آرچری، تھروونگ، لاگ کیئرنگ اور زیکوناہاٹی جو فٹ بال کی طرز کا ایک گیم جس میں چار کھلاڑی گیند کو صرف سر سے کھیلتے ہیں۔ ورلڈ انڈی جینئس گیمز میں میکسیکو کاایک ایسا قدیم گیم بھی شامل ہے جو ہاکی سے ملتا جلتا ہے مگر اس کی گیند آگ کی بنی ہوتی ہے ، جسے فائر بال کہاجاتاہے۔رات کے اندھیرے میں کھیلے جانے والے اس گیم کی ہرٹیم پانچ کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ہاکی اسٹک سے کھیلی جانے والے اس کھیل میں گیند سے آگ کے شعلے بلند ہوتےرہتے ہیں۔ یہ میکسیکو کا 2ہزارسال قدیم کھیل ہے جس کی میکسیکو کی گلیوں میں واپسی ہورہی ہے جو قدیم روایات کے مطابق اندھیرے کو بدشگونی اور آگ سے روشن ہونے والی گیند کو نیک شگونی کے طور پر لیاجاتاہے۔
تبصرے (0) بند ہیں