ایڈن مارکرم نے شاندار 110 رنز کی اننگز کھیل کر بڑے ٹارگٹ کو آسانی سے حاصل کرنے میں مدد فراہم کی، میتھیو بریٹزکے 68 اور ڈیوالڈ برویس 54 رنز بنا کر نمایاں رہے، کپتان ٹمبا باووما 46 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
بابراعظم ، محمد رضوان ، شاہین آفریدی ، حارث روف، شاداب خان، حسن علی کو بگ بیش اور فخر زمان، نسیم شاہ، حسن نواز کو آئی ایل ٹی20 کیلئے این او سی جاری کیا گیا ہے۔
بھارتی بلے باز ویرات کوہلی نے روہت شرما کے قریب پہنچتے ہوئے ون ڈے رینکنگ میں اپنی پوزیشن مزید بہتر کر لی ہے، آل راؤنڈرز کی فہرست میں محمد نواز چوتھی پوزیشن پر آگئے۔
حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس پشاور میں کھیلے گئے فائنل میں پشاور نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 3 وکٹوں پر 59 رنز بنائے جس کے جواب میں ہزارہ نے مطلوبہ ہدف آسانی سے 3 وکٹوں پر حاصل کرلیا۔
عثمان خواجہ کی غیر موجودگی سے ٹریوس ہیڈ کیلئے اوپننگ جاری رکھنے کے دروازے کھل گئے، انہوں نے پرتھ میں بطور اوپنر 123 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
پلن ڈوریگا نے 25 اگست کی رات تقریباً ڈھائی بجے ہوٹل واپسی پر سینٹ ہیلیئر میں ہلیری اسٹریٹ پر ایک خاتون کو دیکھا اور اس پر اچانک حملہ کرکے اس سے موبائل فون چھین لیا۔
ایک ایسا کھلاڑی جس کے پاس تجربہ ہو اور وہ نمبر 5 اور 6 پر بیٹنگ اور آپ کو اسپن بولنگ بھی دے سکے، اگر ہمیں لگا کہ وہ فٹ بیٹھتا ہے، تو ظاہر ہے، کیوں نہیں؟ سلمان علی آغا کی گفتگو
بابر اعظم 34 گیندوں پر 37 رنز بنا کر وکٹ پر موجود رہے، باؤلنگ میں شاہین شاہ آفریدی اور محمد نواز نے 3،3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، ابرار احمد نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
4 روزہ انٹرنیشنل باکسنگ میلے میں مجموعی طور پر 21 فائٹس ہوئیں، جس میں 15 ممالک سے 44 باکسرز نے ورلڈ باکسنگ ایسوسی ایشن کے تعاون سے منعقد چیمپیئن شپ میں شرکت کی۔
ہر ایتھلیٹ کو تیاری کیلئے 2025 سے 2028 تک سالانہ 13 ہزار500 ڈالر اولمپک سالیڈیریٹی پروگرام کے تحت فراہم کیے جائیں گے، مستفید ہونے والوں میں ارشد ندیم بھی شامل ہیں۔
پیٹ کمنز نے جمعہ کو سڈنی میں نیٹس سیشن میں تقریباً پوری رفتار سے بولنگ کی جب کہ ہیزل وڈ نے مختصر رن اپ کے ساتھ بولنگ کی، تاہم دونوں ابھی مکمل فٹ نہیں ہیں۔
سلمان علی آغا کی 44 گیندوں پر 63 رنز کی عمدہ اننگز بھی پاکستان کو ہار سے بچا نہ سکی، دشمانتھا چمیرا نے 20 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، ایشان مالینگا 2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
ماضی میں ٹیمیں بھارت آکر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے گھبرایا کرتی تھیں لیکن 12 مہینوں میں دوسری بار وائٹ واش کے بعد بھارت کیلئے ٹیسٹ کرکٹ میں مشکل دن ہیں اور شاید سخت فیصلے کرنے پڑیں، سابق کرکٹر